جوڈیشل ٹربیونل کا منہاج القرآن انتظامیہ کو بیان قلمبند کرانے کا حکم

Ali Baqir Najafi

Ali Baqir Najafi

لاہور (جیوڈیسک) جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں قائم ٹریبونل نے کارروائی کا آغاز کیا تو آئی جی پنجاب پیش نہ ہوئے جس پر فاضل جج نے افسوس کا اظہار کیا۔ آئی جی پنجاب تاخیر سے پہنچے اور بیان دیا کہ وہ ٹریبونل کے حکم کو درست طریقے سے نہیں سمجھ سکے کہ انھیں روز حاضر ہونا ہے۔

ٹریبونل نے قرار دیا کہ آئی جی آئندہ کمیشن کے حکم کو درست طریقے سے سمجھ کر اس پر عمل کریں۔ کمیشن کے معاونین نے بیان ریکارڈ کروائے کہ منہاج القرآن کے پندرہ سے بیس لوگ لاپتہ ہیں جن کے متعلق کچھ نہیں بتایا جا رہا جبکہ پولیس منہاج القرآن سیکرٹیریٹ سے خطرناک اسلحے کی برآمدگی کا دعوی تو کرتی ہے مگر اس کا ریکارڈ ابھی تک کسی عدالت میں پیش نہیں کیا گیا۔

گلو بٹ کے خلاف معمولی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا جس کی وجہ سے وہ ایک دو روز میں ضمانت پر رہا ہو جائے گا اور اس کا الزام بھی عدلیہ پر لگے گا لہذا گلو بٹ کے خلاف بھی انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمے کا حکم دیا جائے۔ ٹریبونل نے سماعت کے بعد سیکرٹری کلچر کو سانحہ لاہور کے حوالے سے الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا میں شائع ہونے والا تمام ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

عدالت نے الیکٹرانک میڈیا کو ٹریبونل کی معاونت کرنے کی بھی دعوت دی۔ کمیشن کے رجسٹرار کو ہدایت کی گئی کہ وہ منہاج القرآن کی انتظامیہ کو کہیں کہ وہ بھی کارروائی میں حصہ لیں تا کہ حقائق درست طریقے سے ریکارڈ پر آ سکیں۔