نتھیا گلی (جیوڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے ایک مرتبہ پھر تنقید اور الزامات کے نشتر چلاتے ہوئے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کی شکلیں دیکھ کر اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ پانانا جے آئی ٹی میں کیا ہو رہا ہے۔
کوئی سوچ نہیں سکتا تھا شریف فیملی کا جے آئی ٹی میں احتساب ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ شریف خاندان کے افراد پوچھتے ہیں کہ ان کا قصور کیا ہے، حالانکہ کرپشن اور منی لانڈرنگ ہی ان کا قصور ہے۔
شریف خاندان نے پیسہ چوری کر کے بیرون ملک بچوں کے نام محلات لیے۔ اسحاق ڈار نے تسلیم کیا کہ سعید احمد کے ذریعے شریف خاندان کی منی لانڈرنگ ہوتی ہے۔ اسحاق ڈار نے کہا ڈیڑھ ارب ڈالر ملک سے باہر بھیجا گیا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ پاکستان سے ہر سال 10 ارب روپے کی منی لانڈرنگ ہو رہی ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ انہوں نے سارے ادارے تباہ کر دیے ہیں۔ کیا ملک کو لوٹنے والے منی لانڈرنگ روکیں گے۔
نتھیا گلی میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف پر بھی الزام لگاتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ساری زندگی رشوت دی اور کرپشن کی۔ ان کی کون سی شہرت ہے جس پر داغ پڑ گیا۔ انہوں نے تو لوگوں کو قتل کیا ہے۔ ان کی جانب سے مجھ پر 10 ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کر دیا گیا ہے، لیکن میرے پاس تو پیسہ ہی نہیں ہے، حمزہ شہباز سے لے کر دیدوں گا۔ عمران خان نے کہا کہ پہلے 10 ارب رشوت کی پیشکش کی، پھر کیس بنا دیا۔ میں انتظار کر رہا ہوں کہ شہباز شریف مجھے عدالت لے کر جائیں، وہاں پر ان کے سارے کام گنواؤں گا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے اپنے بچوں کے نام پر ملک سے باہر پراپرٹی لی۔ مریم نواز نے کہا کہ ان کی باہر تو کیا پاکستان میں بھی کوئی پراپرٹی نہیں ہے۔ مریم نواز کے پاس 1993ء میں پیسہ نہیں تھا، اس کا مطلب ہے کہ نواز شریف نے ملک سے پیسہ چوری کر کے باہر بھیجا۔ انہوں نے کہا کہ مریم نواز نیلسن اور نیسکول کی بینی فیشر آنر اور لندن میں فلیٹس کی مالکہ بھی ہیں۔ یہ الزام میں نے نہیں لگایا بلکہ بین الاقوامی انکشاف ہوا۔ حسین نواز اگر مالک ہیں تو ملکیت کی دستاویزات کیوں نہیں دکھاتے؟
چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ پاکستان میں فیصلہ کن جنگ لڑی جا رہی ہے تاہم چند مفاد پرست لوگ کرپٹ سسٹم کو بچانا چاہتے ہیں۔