کراچی (جیوڈیسک) ملیر بار ایسوسی ایشن کی تقریب حلف برداری میں اعلیٰ عدلیہ کے خلاف بولنا وڈے سائیں کو مہنگا پڑا۔ سپریم کورٹ اور سندھ ہائیکورٹ میں وزیر اعلیٰ سندھ کے خلاف توہین عدالت کی درخواستیں دائر کر دی گئیں۔
درخواست گزار اختر نقوی نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ قائم علی شاہ نے ملیر بار کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پہلے عدلیہ کے قلم بولتے تھے، اب جج بولتے ہیں اور فیصلے ہمارے خلاف آتے ہیں۔
ان کا یہ بیان توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے لہذا وزیر اعلیٰ سندھ کے خلاف آرٹیکل 204 اور آرڈیننس 2003ء کے تحت کارروائی کی جائے۔
دوسری جانب سندھ ہائیکورٹ میں شہری رانا فیض الحسن نے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ ملیر بار ایسوسی ایشن کی تقریب حلف برداری سے وزیر اعلیٰ قائم علی شاہ کا خطاب توہین عدالت ہے۔
درخواست گزار کا کہنا ہے کہ عدلیہ کی تضحیک کرنے پر وزیر اعلیٰ سندھ کے خلاف کارروائی کی جائے۔