ڈیرہ اسماعیل خان (جیوڈیسک) جمعیت علماء اسلام (ف) کا مولانا فضل الرحمان پر ہونے والے خودکش حملے کی تحقیقات میں پیش رفت نہ ہونے کے خلاف 14 نومبر کو ملک گیر دھرنے ،جلسے جلوس اور احتجاج کا اعلان ڈیرہ اسماعیل خان میں وفاقی وزیر اور جمعیت علماء اسلام (ف) کے مرکزی جنرل سیکرٹری عبدالغفورحیدری۔
کہا کہ مولانا فضل الرحمان پر ہونے والے خود کش حملے کی تحقیقات کے حوالے سے ان کی جماعت کو کچھ نہیں بتایا گیا۔ ریاست اور ریاستی ادارے بتائیں کہ مولانا پر حملہ کس نے کیا اور اس کے پیچھے کیا محرکات تھے ورنہ ان کا دعوی ریاست کے خلاف ہو گا۔
مولانا پر اب تک 3 خود کش حملے ہو چکے ہیں مگر آج تک تحقیقات پایہ تکمیل تک نہ پہنچ سکیں۔ جمعیت اور مولانا کا جرم پاکستان کی سلامتی کا تحفظ ہے جس کی وجہ سے دشمن ان کی جان کے درپے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خفیہ ادارے اتنا بتا دیتے ہیں کہ خود کش حملہ آور کہاں سے روانہ ہوا ہے۔
کہاں دھماکہ کرے گا اس کی رنگت اور حلیہ تک بتا دیتے ہیں مگراس کو گرفتار نہیں کر سکتے۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ عمران خان کے نئے پاکستاں میں ناچ گانے، فاحشہ عورتوں کے رقص اور مغربی کلچر کی ترجمانی ہو گی۔ دھرنوں سے ملکی معیشت کو سو ارب روپے کا نقصان ہوا ہے۔
اور عمران خان جس طرح کی زبان استعمال کرتا ہے اس جیسا کوئی بندہ ہی ایسی بے ہودہ گفتگو کر سکتا ہے۔ پی ٹی آئی والے خود تو پارلیمنٹ سے مراعات لے رہے ہیں ، استعفی نہیں دے رہے اور عوام کو کہتے ہیں سول نافرمانی کریں ، بل ادا نہ کریں۔ ان کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات نہ عورت ہیں نہ مرد تیسری دنیا کی مخلوق نظر آتی ہیں۔