اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) جولائی 2021ء میں حکومت نے 1.6 ارب ڈالر کے غیرملکی قرضے لیے جب کہ یہ حجم جولائی 2020ء میں لیے گئے قرضوں کے مقابلے میں دگنا ہے۔
وفاقی حکومت نے 1.6 ارب ڈالر کے قرضے غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر بڑھانے اور پہلے سے لیے گئے قرضوں کی ادائیگی کیلیے حاصل کیے۔ وزارت اقتصادی امور کی رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے مہینے میں مختلف ذرائع سے حکومت نے 1.6 ارب ڈالر کے قرضے لیے۔ یہ حجم گذشتہ مالی سال کے اسی مہینے میں لیے گئے قرض سے 100 فیصد زائد ہے۔
واضح رہے کہ 1.6 ارب ڈالرکا یہ مجموعی قرض نیا پاکستان سرٹیفکیٹس کے عوض 7 فیصد شرح سود پر لیے گئے انتہائی مہنگے قرض کے علاوہ ہے۔
وزارت اقتصادی امور نے اپنی رپورٹ اکنامک ایڈوائزری کونسل کی نئے غیرملکی قرضوں کے معاہدوں پر مکمل پابندی کی سفارش کیے جانے کے چار روز بعد جاری کی ہے۔ تاہم یہ دیکھنا ہوگا کہ آیا وزیرخزانہ کی سربراہی میں اکنامک ایڈوائزری کونسل کی سفارشات پر عمل ہوتا ہے یا نہیں کیوں کہ وزارت خزانہ کے لگائے گئے تخمینے کے مطابق بیرونی ادائیگیوں اور وصولیوں کے درمیان توازن برقرار کھنے کے لیے 20 ارب ڈالر کے نئے قرضے لینے ہوں گے۔
وزارت اقتصادی امور کے مطابق 1.6ارب ڈالر کے قرضوں میں سے 1.2 ارب ڈالر بجٹ سپورٹ کے لیے حاصل کیے گئے ، اس کا مطلب ہے کہ اس قرض کا استعمال کرتے ہوئے کوئی اثاثے نہیں بنائے گئے اور یہ قرضہ مزید نیا قرض لے کر واپس کیا جائے گا۔ اسی طرح 176 ملین ڈالر مزید قرض خام تیل کی درآمد کے لیے لیا گیا۔ حکومت نے 1.04 ارب ڈالر کا قرضہ یوروبانڈز کے ذریعے حاصل کیا۔