ملک بھر میں نئے مالی سال کے آغاز سے ہی مہنگائی میں اضافے کا تسلسل بدستور جاری ہے۔ جولائی کے دوسرے ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.36فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ کم آمدنی والے طبقے کے لئے قیمتوں کے حساس اشاریئے میں 0.39فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
پاکستان بیورو شماریات کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق 8 ہزار روپے تک کی ماہانہ آمدنی والے طبقے کیلئے 11 جولائی کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران قیمتوں کا حساس اشاریہ 0.39 فیصد اضافے سے 194.93 پوائنٹس سے بڑھ کر 195.69 پوائنٹس تک پہنچ گیا جبکہ کمبائنڈ گروپ کیلئے قیمتوں کا حساس اشاریہ 0.36 فیصد کے اضافے سے 200.53پوائنٹس سے بڑھ کر 201.25پوائنٹس تک پہنچ گیا۔
اس ہفتے کے دوران ٹماٹر، کیلے، آلو، پیاز، ادرک، مٹن، بیف، مونگ کی دال، دھی، گندم، چاول اور چائے سمیت 19 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جبکہ سرخ مرچ ، زندہ مرغی، انڈے، آٹا، ایل پی جی، چنے کی دال، گڑ، مسور کی دال، دال ماش، چینی سمیت 15 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔
ادارہ شماریات کے مطابق تازہ دودھ ، خوردنی تیل، پٹرول، ڈیزل، مٹی کا تیل، گیس کے نرخ، بجلی کے نرخ، دودھ پاڈر اور کھلا گھی اور سمیت 19 اشیائے کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتہ کے مقابلے میں آٹھ ہزار تا بارہ ہزار آمدنی، بارہ ہزار تا اٹھارہ ہزار، اٹھارہ ہزار تا پینتیس ہزار تک اور پینتیس ہزار روپے سے زائد آمدنی والے افراد کے گروپوں کیلئے قیمتوں کے حساس اعشاریے میں بالترتیب 0.37فیصد، 0.38فیصد، 0.36فیصد اور 0.34فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔