جونا گڑھ کے پریشان حال عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ بیگم شاہ بانو

Shadi

Shadi

کراچی (اسٹاف رپورٹر) دہشتگردی اور کرپشن کا ناگ قومی معیشت کو اس طرح سے نگل چکا ہے کہ بیروزگاری و غربت عام ہے اور حکومت کی جانب سے لگائے جانے والے ٹیکسوں کی بہتات کے باعث اشیائے ضروریہ عوام کے پہنچ سے باہر ہو چکی ہے اور معاشرے کے غریب طبقات دو وقت کی پیٹ بھر روٹی سے بھی محروم ہیں جس کی وجہ سے بچوں کی بہتر پرورش اور تعلیم و تربیت کیساتھ تکمیل ضروریات کیلئے پاکستانی خواتین گھر کی چار دیواری سے نکل کر محنت ‘ مشقت اور مزدوری پر مجبور ہیں اور ہر شعبہ میں اپنی صلاحیتوں کے ذریعے ملک و قوم کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں مگرانہیں نہ تو محنت کا بھرپور معاؤضہ مل رہا ہے یا ہی کسی بھی قسم کی معاشی ‘ جنسی یا سماجی تحفظ حاصل ہے جو نہ صرف ان خواتین کے مستقبل بلکہ پاکستان کے اسلامی معاشرے کیلئے بھی انتہائی خطرناک صورتحال ہے۔

یہ بات ہز ہائی نیس مہابت خان رائل فیملی فاؤنڈیشن و ٹرسٹ کی چیئرپرسن بیگم شاہ بانو نے جونا گڑھ اسٹیٹ مسلم فیڈریشن کے چیف پیٹرن نوابزادہ غلام محمد خان اور الیکشن کمشنر امیر پٹی کے ہمراہ محنت کش خواتین کے مسائل پر میڈیا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ جونا گڑھ سے تعلق رکھنے والے محب وطن پاکستانیوں کے نام پر مراعات پانے والوں نے ایک سازش کے تحت انہیں حقوق سے محروم رکھا جس کی وجہ سے جونا گڑھ سے تعلق رکھنے والے محب وطن پاکستانی ہر قسم کے حقوق سے محروم اور مفلسی و غربت کا شکار ہیں اور ان کی خواتین محنت و مشقت پر مجبور مگر تعلیمی شرح کی کمی کے باعث یہ خواتین فیکٹریوں میں سلائی کڑھائی اور گھروں میں جھاڑو برتن کے کام کرتی ہیں۔

ان کیساتھ جو حیوانی سلوک کیا جاتا ہے اس کا اعتراف و اظہار بھی شرمناک ہے مگر حکومتی سطح پر ان کا کوئی پرسان حال نہیں کیونکہ ان کے خودساختہ رہنما اور نواب بھی اپنے مفادات کیلئے ان کے استحصال میں برابر کے شریک ہیں مگر ہم نواب مہابت خان کی محبوب جونا گڑھ کے عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے اور مہابت خان سے محبت کرنے والے ہر فرد کو اس کے تمام آئینی ‘ سیاسی ‘ سماجی اور معاشی حقوق دلا کر رہیں گے اور اس سلسلے میں جونا گڑھ کی برادریوں سے رابطوں کا آغاز کردیا ہے تمام برادریوں سے مشاورت مکمل ہوتے ہیں مؤثر لائحہ عمل کا اعلان اگلی پریس کانفرنس میں کر دیا جائے گا۔