کراچی (اسٹاف رپورٹر) جونا گڑھ پر بھارتی قبضے کیخلاف گجراتی قومی موومنٹ اور جونا گڑھ فیڈریشن کا ملک گیر احتجاج ‘ کراچی پریس کلب کے باہر بھوک ہڑتال اور احتجاجی مظاہرہ ‘ حکومت پاکستان سے جونا گڑھ کے مسئلے کو بھی مسئلہ کشمیر کی طرح اہمیت دینے کا مطالبہ ۔ تفصیلات کے مطابق جونا گڑھ پر بھارتی جبری تسلط کیخلاف گجراتی قومی موومنٹ اور جونا گڑھ اسٹیٹ مسلم فیڈریشن کے تحت ملک بھر میں پر امن احتجاجی مظاہرے کئے گئے جبکہ کراچی پریس کلب کے باہرگجراتی سرکار امیر علی سولنگی عرف پٹی والا المعروف سورٹھ ویر اور جونا گڑھ فیڈریشن کے سابق صدرکرکٹر محمد فاروق کمال کی سرپرستی میں بھوک ہڑتالی کیمپ لگایا گیا جس میں نوابزادہ غلام محمد خان ‘ عرفان کمال ‘ سلیم لودھی ‘ مصطفی خان ‘ عارف عرب ‘ ملک حنیف دربار ‘ ایڈوکیٹ صدیق بلوچ ‘ یاسین خان مہران والا ‘ اسلم ملک ‘ محمد عارف ‘ اقبال احمد ‘ عارف جونا گڑھی ‘ محمد حنیف کاٹھیاواڑی ‘ فرزند جونا گڑھ اقبال چاند و دیگر نے علامتی بھوک ہڑتال کی۔
اس موقع پر میڈیا ‘ مظاہرین اور بھوک ہڑتالیوں سے خطاب کرتے ہوئے گجراتی سرکار امیر سولنگی ‘ کرکٹر فاروق کمال ‘ ہزہائی مہابت خان رائل فیملی فاونڈیشن کی چیئر پرسن بیگم شاہ بانو و یگر مقررین نے کہا کہ جونا گڑھ پاکستان کا آئینی حصہ و پانچواں صوبہ ہے جس پر بھارت جبری طور پر قابض ہے مگر حکومتی سطح پر مسئلہ جونا گڑھ کو فراموش کردیا گیا ہے جس کی وجہ سے جونا گڑھ پر بھارتی قبضے کو 69 برس مکمل ہوچکے ہیں ۔ مقررین نے مطالبہ کیا کہ حکومت پاکستان جونا گڑھ کے مسئلے کو بھی کشمیر کی طرح اہمیت دیتے ہوئے اسے بھی ترجیحی بنیادوں پر اقوام متحدہ میں اٹھائے تاکہ جونا گڑھ کا مسئلہ بھی حل ہو اورقائد اعظم ونواب مہابت خان کے درمیان ہونے والے معاہدہ الحا ق کے مطابق جونا گڑھ پاکستان میں شامل ہوسکے۔