کراچی (اسٹاف رپورٹر) ہزہائی نیس نواب مہابت خان رائل فیملی فاونڈیشن و ٹرسٹ کی چیئر پرسن اور جونا گڑھ تھنکرز فورم کی بانی و سربراہ بیگم شاہ بانو غلام محمد خان نے جونا گڑھ سے تعلق رکھنے والی مختلف برادریوں پر مشتمل میمن ‘ کچھی ‘ کاٹھیاواڑی ‘ گجراتی ‘ بوہری ‘ کھتری ‘ اسماعیلی ‘ بلوچ ‘ پٹھان‘ پارسی اور کمیونٹی کے رہنماوں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جونا گڑھ سے پاکستان آنے والے عوام بھی آج تک اپنے جائز حقوق سے محروم ہیں۔
جبکہ دنیا کے اولین و ثانوی کاروبار کی مدد سے رائل فیملی کا حصہ بن جانے والے مفاد پرست جونا گڑھ کے عوام کے نام پر مراعات حاصل کرکے پر تعیش زندگی گزاررہے ہیں اور ان کے حاشیہ بردار دونوں ہاتھوں سے جونا گڑھ کے عوام کیلئے آئینی طور پر مختص وسائل کو لوٹنے میں مصروف ہیںاور جونا گڑھ کے عوام کے ساتھ ہونے والے اس ظلم پر ہز ہائی نیس نواب مہابت خان کی روح بھی تڑپ رہی ہے یہی وجہ ہے کہ میں نے اور میرے شوہر نوابزادہ غلام محمد خان نے نے برسوں کی خاموشی کو توڑتے ہوئے جونا گڑھ کے عوام پر ہونے والے مظالم کے خاتمے اور نواب مہابت خان کی روح کے سکون کیلئے ظلم کیخلاف آواز بلند کی ہے اور جونا گڑھ کے عوام کو مظالم ومصائب سے نجات دلانے کیلئے انہیں متحدویکجا کرنے کا بیڑہ اٹھا یا ہے۔
تاکہ اپنے محلوں میں عیش و طرب کی محفلیں سجانے کیلئے جونا گڑھ کے عوام کی حق تلفی کرنے والوں کا محاسبہ کیا جائے اور جونا گڑھ کے عوام کو ان کے آئینی حقوق دلانے کے ساتھ انہیں مسائل و مصائب سے نجات دلاکر ان خوشحالی و ترقی کی راہ پر بھی گامزن کیا جاسکے م گر اس کیلئے ضروری ہے کہ عوام متحدہوجائیں اور جونا گڑھ اسٹیٹ مسلم فیڈریشن کے انتخابات میں بھرپور حصہ لیکر منافقوں کے ٹولے کا اپنے ووٹ کے ذریعے احتساب کرکے اپنے لئے اس قیادت کا انتخاب کریں جو ان کے دکھ سکھ میں شریک ہو اوران سے محبت کرنے کیساتھ ان کی خدمت کا عزم وحوصلہ اور محبانہ‘ شریفانہ و صالح کردار بھی رکھتی ہو۔