کراچی (اسٹاف رپورٹر) جونا گڑھ کے پاکستان سے الحاق کے حوالے سے غیر سنجیدہ حکومتی کردار کیخلاف گجراتی قومی موومنٹ ‘ جونا گڑھ اسٹیٹ مسلم فیڈریشن اور جونا گڑھ والنٹیئرکور کے اشتراک سے فرزند جونا گڑھ اقبال چاند ‘ خان آف بدھوڑہ یحییٰ خانجی تنولی وروبینہ شاہین کی میزبانی اور اقبال ٹائیگر کی نظامت میں منائے جانے والے ”یوم یکجہتی جونا گڑھ ” میں جونا گڑھ سے تعلق رکھنے والی میمن ‘ کاٹھیاواڑی ‘ گجراتی ‘ کتھری ‘ بوہری ‘ اسماعیلی ‘ بلوچ ‘ پٹھان و دیگر برادریوں کی نمائندہ جماعتوں کے عہدیداران اور عوام نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے گجراتی سرکار امیر سولنگی عرف پٹی والا المعروف سورٹھ ویر ‘ فرزند جونا گڑھ اقبال چاند ‘ روبینہ شاہین’ یحییٰ خانجی تنولی ‘ سلیمان پڈھیار ‘ خاتون کونسلر شمع کلثوم ‘روزینہ خان روزی ‘ علی مراد ودیگر نے کہا کہ جونا گڑھ پاکستان کا پانچواں صوبہ اور آئینی حصہ ہے اسلئے اس پر بھارتی قبضہ کیخلاف پاکستان کی خاموشی افسوسناک و شرمناک ہے جبکہ جونا گڑھ سے تعلق رکھنے والوں کی آئینی حقوق سے محرومی ظلم کے مترادف ہے۔
اسلئے حکومت و حکمران طبقہ کشمیر کی طرح جونا گڑھ کے معاملے کو بھی اہمیت دے اور اقوام متحدہ پر جونا گڑھ کے معاملے کے حل کیلئے بھی دباؤ ڈالتے ہوئے جونا گڑھ کو بھارتی قید سے چھڑاکر اس کا پاکستان سے الحاق یقینی بنانے کیلئے سرکاری و ریاستی سطح پر مثبت و ترجیحی اقدامات کئے جائیں۔
تقریب میں شریک مہمان اعزازی منظور سولنگی ‘ مصطفی خان ‘ سلیم لودھی ‘ حنیف خلیفہ ‘ لبنیٰ غزل ‘ صدیق زری والا’ معین باپو ‘ اسلم ترک ‘ غلام حسین کچھی ‘ وہاب کھتری ‘ نور محمد غازی ‘ حاجی رزاق ہنگورہ ‘ تاج حنفی ‘ زبیدہ آپا ‘ صبا بانو ‘ محمدانور ‘ فرہان قادری ‘ صالح محمد ‘ زاہد سایانی ‘ نفیس احمد ‘ امین کچھی اور ڈاکٹر شام لال و دیگر نے کہا کہ بھارت کشمیر میں مظالم بند کرے اور کشمیر کے علاوہ جونا گڑھ کو بھی پاکستان کے حوالے کرنے کی تیاری کرلے۔
کیونکہ جونا گڑھ کمیونٹی متحدہوچکی ہے اورآج سے جونا گڑھ و کشمیر کی بھارتی تسلط سے آزادی و پاکستان سے الحاق کی جدوجہد کا آغاز کررہی ہے اور انشاء اللہ اس جدوجہد کو ہر صورت منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔