جونائیل جسٹس سسٹم کے حوالے سے اسپارک کے زیر اہتمام ورکشاپ میں سندھ بھر سے شرکاء کی شرکت
Posted on October 6, 2013 By Tahir Webmaster کراچی
کراچی : جسٹس فہیم احمد صدیقی نے کہا کہ بچوں کی بہتر نگہداشت کے ذریعے ہم اپنے مستقبل کو بہتر بنا سکتے ہیں، بچے مستقبل کا معمار ہیں ان کی بہتر دیکھ بھال کرکے ہم انہیں معاشرے کا مثالی فرد بنا کر اپنی معاشرے کو بھی مثالی بنا سکتے ہیں، بچوں پر تشدد اور اُن کے ساتھ پیش آنے والے واقعات ہمارے معاشرے کا بد نما داغ بنتے جارہے ہیں۔
اس کی اصل وجہ بچوں کے حقوق سے متعلق قوانین سے ناواقفیت اور ان سے متعلق کمزور قوانین ہیں ہمیں بچوں کے حقوق اور ان کے تحفظ سے متعلق سخت قوانین بنا نے ہونگے اورقوانین سے متعلق عوام کو آگاہی فراہم کرنے کے لئے اپنی کاوشوں کو بروئے کار لانا ہوگا ان خیالات کا اظہار جسٹس فہیم احمد صدیقی نے بچوں کے حقوق کے حوالے سے سرگرداں سماجی تنظیم اسپارک کے زیر اہتمام ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
ورکشاپ میں سندھ بھر سے پیرول آفیسرز اور پروبیشن آفیسرز نے شرکت کی ورکشاپ سے ڈی آئی جی اظہر راشد خان ،راعنا آصف حبیب اور اسپارک کی ناظہرہ جہاں نے بھی خطاب کیا جسٹس فہیم احمد صدیقی نے کہاکہ جو نائیل سسٹم کے حوالے سے پروبیشن آفیسرز کے کردار پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ جیلوں میں بچوں کے ساتھ سلوک کو بہتر بنا نا ہوگا تاکہ جیل میں موجود بچے اپنے گناہوں کی سزا کاٹنے کے بعد جب جیل سے باپر کھلی فضاء میں سانس لیں تو وہ معاشرے کا بہترین فرد کہلائیںاس سلسلے میں ہمیں جونائیل جسٹس سسٹم کو مزید بہتر بنا نا ہوگا۔
اس موقع ڈی آئی جی اظہر راشد خان نے کہاکہ بچوں کے حقوق سے متعلق قوانین پر عمل درآمد کرانے کے لئے تمام پروبیشن آفیسرز اور پیرول آفیسرز اپولیس سے تعاون کریں اس موقع پر انہوں نے شرکاء ورکشاپ کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کے جوابات بھی دیئے ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے راعنا آصف حبیب نے کہاکہ آج کے بچے مستقبل کے بہترین شہری بن سکتے ہیں۔
اگر ان پر مکمل توجہ اور ان کی بہتر نگہداشت کی جائے انہوں نے والدین سے کہاکہ وہ اپنے بچوں کو معاشرے کا بہترین فرد بنا نے کے لئے اپنی تمام تر توجہ اپنے بچوں پر دیں تاکہ بہتر پرورش کے بعد ہمارے بچے بھی شاہ عبدالطیف بٹھائی اور سچل سرمست بن سکیں ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے اسپارک کی ناظہرہ جہاں نے ورکشاپ میں سندھ بھر سے آئے ہوئے شرکاء سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہاکہ پیرول آفیسرز اور پروبیشن آفیسرز اپنے علاقوں کے تمام پولیس آفسران سے رابطے میں رہیں تاکہ جونائیل جسٹس سسٹم کے بارے میں معلومات کا تبادلہ کرکے بچوں کو درپیش مسائل حل کئے جاسکیں۔