اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان کے صدر ڈاکٹر محمد عارف علوی نے عدالتِ عظمیٰ کے سینیر جج جسٹس آصف سعید خان کھوسہ کو ملک کا نیا چیف جسٹس مقرر کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
جسٹس آصف سعید کھوسہ 18 جنوری 2019ء کو موجودہ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی ریٹائرمنٹ کے بعد اپنا عہدہ سنبھالیں گے۔جسٹس ثاقب نثار 17 جنوری کو اپنی مدت ِ ملازمت پوری ہونے کے بعد ریٹائر ہوجائیں گے۔
جسٹس آصف سعید کھوسہ 21 دسمبر 1954ء کو صوبہ پنجاب کے ضلع ڈیرہ غازی میں پیدا ہوئے تھے۔وہ شاندار تعلیمی ریکارڈ کے حامل ہیں۔انھوں نے 1971ء میں اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ لاہور سے انٹرمیڈیٹ کے امتحان میں پہلی پوزیشن حاصل کی تھی۔ انھوں نے بیچلر آف آرٹس ( بی ے) کی تعلیم لاہور کے معروف تاریخی علمی ادارے گورنمنٹ کالج سے حاصل کی اور 1973ء میں پنجاب یونیورسٹی کے تحت منعقدہ بی اے کے امتحان میں اوّل آئے تھے۔
جناب آصف سعید کھوسہ نے انگریزی زبان وادب میں 1975ء میں پنجاب یونیورسٹی سے ایم اے کیا تھا۔اس کے بعد وہ اعلیٰ تعلیم کے لیے برطانیہ چلے گئے تھے جہاں انھوں نے کوئنز کالج ،کیمبرج یونیورسٹی سے 1978ء میں قانون میں ماسٹر ( ایل ایل ایم) کی ڈگری حاصل کی تھی۔26 جولائی 1979ء کو سوسائٹی آف لنکنز ان لندن میں ان کا بیرسٹر ایٹ لا کے طور پر اندراج ہوا تھا۔
انھوں نے وطن واپسی پر لاہور میں قانون کی پریکٹس شروع کی تھی اور 13 نومبر 1979ء کو ان کا لاہور ہائی کورٹ کے وکیل کی حیثیت سے اندراج ہوا تھا۔اس کے چھے سال بعد 1985ء میں وہ عدالتِ عظمیٰ پاکستان کے وکیل بن گئے تھے۔انھیں 21 مئی 1998ء کو لاہور ہائی کورٹ کا جج مقرر کیا گیا تھا اور سنیارٹی کی بنیاد پر 18 فروری 2010ء کو عدالتِ عظمیٰ پاکستان کا جج مقرر کیا گیا تھا۔
انھوں نے عدالتِ عالیہ اور عدالتِ عظمیٰ کے جج کی حیثیت سے اپنی ساڑھے انیس سال کی ملازمت کے دوران میں فوجداری ، آئینی،قانونی اور سول نوعیت کے 55 ہزار سے زیادہ مقدمات کے فیصلے سنائے ہیں۔وہ سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کے خلاف مشہور پاناما کیس کی سماعت کرنے اور فیصلہ سنانے والی عدالتِ عظمیٰ کی بینچ میں بھی شامل تھے۔
وہ لاہور میں وکالت کے دوران میں پنجاب یونیورسٹی لا کالج اور قانون کی تعلیم دینے والے بعض نجی کالجوں میں جزوقتی استاد کی حیثیت سے پڑھاتے رہے تھے۔وہ آئینی اور قانونی امور سے متعلق پانچ کتب کے مصنف ہیں اور اب تک ان ہی موضوعات پر متعدد علمی قانونی جرائد مرتب کرچکے ہیں۔وہ عالمی سطح پر منعقد ہونے والے بیسیوں سیمی نارز اور کانفرنسوں میں بھی شرکت کرچکے ہیں۔ جسٹس کھوسہ شادی شدہ ہیں اور ان کی دو بیٹیاں ہیں۔