لاہور (جیوڈیسک) قائم مقام چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ نظام عدل کو بچانے کیلیے انصاف کے نظام کو شفاف بنانا ہو گا، قانون کی حکمرانی قائم کرنے والی قومیں ہی ترقی یافتہ ہیں، لوگوں کا عدلیہ پر اعتبار ہو گا تو فیصلے مانے جائیں گے۔
لاہور میں سپریم کورٹ بار کے زیراہتمام بار اور بنچ کے تعلقات کے حوالے سے سیمینار منعقد کیا گیا، قائم مقام چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عدلیہ کا وقار بہت معتبر ہے، اس اعتبار اور اعتماد کو بحال کرنا ہے، انصاف کے اداروں میں ہڑتالیں ہوں گی تو انصاف خاک ہو گا، حالات کتنے ہی نامساعد ہوں، انصاف کی فراہمی جاری رکھیں گے۔
قائم مقام چیف جسٹس آف پاکستان کاکہنا تھا کہ سب سےبڑا چیلنج اپنے ادارے کو بہتر بنانا ہے، اسے قائم دائم رکھنے کیلیے ہر قدم اٹھائیں گے، جو لوگ ادارے کی تذلیل پر اترے ہوئے ہیں، ان کے خلاف ایکشن لینا ہو گا، جب تک گھر سے احتساب شروع نہیں کرتے عدلیہ قابلِ اعتبار ادارہ نہیں بن سکتا، ملک اور قوم کو متوازن عدلیہ دیں گے۔
چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ سلطان کے قاضی نہیں ہیں، قانون کے مطابق انصاف کرنا ہے، عدلیہ بحالی کی تحریک میں عوام نے طاقت کا بھرپور مظاہرہ کیا، افسوس، ہم اس طاقت کو سنبھال نہیں پائے۔