اسلام آباد (جیوڈیسک) جسٹس فیصل عرب نے مشرف غداری کیس سننے سے معذرت کرتے بینچ سے الگ ہوگئے۔ غداری کیس میں پرویز مشرف کے وکیل انور منصور کی 14 مارچ کے عدالتی حکم نامے میں تصیح کیلئے دائر درخواست پر سماعت کے دوران دلائل دیتے ہوئے جسٹس فیصل عرب پر جانبدار ہونے الزام عائد کیا جس پر جسٹس فیصل عرب نے کیس سننے سے معذرت کرلی اور عدالت سے اٹھ کر چلے گئے۔
انور منصور ایڈووکیٹ نے کہا کہ میں نے یہ نہیں کہا کہ پرویز مشرف عدالت آنے کا ارادہ نہیں رکھتے ،میں نے کہا کہ مشرف سیکیورٹی خدشات کے باعث پیش نہیں ہو سکتے،عدالت نے بھی ملزم کو لاحق سیکیورٹی خطرات کو تسلیم کیا،سیکیورٹی خطرات کو تسلیم کر کے استثنادیا گیا ،ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کا اجرا کو ئی مذاق نہیں، آئندہ کیلئے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کر دیے۔
سابق صدر کے وکیل احمد رضا قصوری نے سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہہم نے اپنے جائز اعتراضات بتائے ،جسٹس فیصل عرب کا بنچ سے الگ ہونا ہماری کامیابی نہیں ہے،جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ ملک میں اور بہت جج ہیں جو کیس سن سکتے ہیں۔ احمد رضا قصوری کا موقف تھا کہ بنچ ٹوٹ چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے دلائل دیے تھے کہ ملزم کا عدالت آنا ممکن نہیں، اس بات پر ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کردیے گئے۔ قصوری کا کہنا تھا کہ میں نے کہا کہ اکرم شیخ وزیراعظم کے کارندے ہیں، اکرم شیخ کے متعلق فیصلے سے پہلے عدالت کو درخواست کی کہ انہیں نہ سنے۔