کراچی (جیوڈیسک) جسٹس مقبول باقر پر حملہ کر کے چھ پولیس اہلکاروں سمیت نو افراد کو قتل کرنے کے مقدمے کا چالان انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کر دیا گیا۔ عدالت نے مفرور ملزمان کی گرفتاری کا حکم جاری کر دیا ہے۔ اسپیشل انوسٹی گیشن یونٹ کے انسپکٹر محمد فیاض نے جسٹس مقبول باقر حملہ کیس کا چالان اسپیشل پبلک پر اسیکیوٹر ایم الیاس خان کی سکروٹنی کے بعد انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج جمیل رضا بلوچ کی عدالت میں پیش کیا۔
چالان میں دو ملزموں معاویہ، معصوم بلا عرف ابوبکر کو گرفتار جبکہ ملزمان عطا الرحمان عرف نعیم بخاری، آصف چھوٹو، یاسر موسی اور ساجد کو مفرور ظاہر کیا گیا ہے۔ ملزموں پر الزام ہے۔
کہ انہوں نے چھبیس جون کو پریڈی تھانے کے علاقے میں جسٹس مقبول باقر کے قافلے پر حملہ کیا جس میں جسٹس مقبول باقر سمیت بائیس افراد زخمی، چھ پولیس اہلکار دو رینجرز اور جسٹس مقبول باقر کا ڈرائیور جاں بحق ہوا۔ عدالت نے مقدمے کا چالان منظور کرتے ہوئے ملزموں کو بارہ ستمبر کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔