کراچی (جیوڈیسک) انسداد دہشت گردی کی عدالت نے جسٹس مقبول باقر حملہ کیس کی سماعت 24 ستمبر تک ملتوی کرتے ہوئے پولیس کی طرف سے پیش کردہ چالان کو عبوری قرار دے دیا۔ انسداد دہشت گردی کی عدالت کے حج سلیم رضا بلوچ کی عدالت نے جسٹس مقبول باقر کے قافلے پر حملہ کیس کی سماعت شروع ہوئی تو سپیشل پبلک پر اسیکیوٹر ایم الیاس خان نے ایک درخواست پیش کرتے ہوئے موقف اختیار کیا۔
کہ پولیس نے مقدمے کا جو چالان پیش کیا ہے وہ اس پر عبوری لکھنا بھول گئی ہے لہذا اس چالان کو عبوری چالان تصور کیا جائے۔ عدالت نے سرکاری وکیل کے عدم اعتراض پر درخواست منظور کرتے ہوئے چالان کو غیر حتمی قرار دے دیا۔
تفتیشی افسر انسپکٹر فیاض نے ایک درخواست کے ذریعہ عدالت سے استدعا کی کہ پیش کردہ چالان میں ملزمان کی گرفتاری کی تاریخ غلطی سے 17 جولائی کے بجائے 17 مارچ ٹائپ ہو گئی ہے لہذا عدالت سے استدعا ہے کہ غلطی کو درست کرنے کی اجازت دی جائے۔ عدالت نے وکلا کے عدم اعتراض پر درخواست منظور کرتے ہوئے غلطیاں درست کرنے کی اجازت دے دی اور مفرور ملزموں کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔