تحریر : از ستارہ امین عدل سے مراد کسی ش? کو اس کے اصل مقام پر رکھنا ہے . عدل کا مفہوم یہ بھی حق دار کو اس کا حق دے دیا جا? . کسی بھی چیز کو برابر حصوں میں تقسیم کردینا . ہر ایک کو اس کا پورا پورا حق دینا عدل کہلا? گا . عدل عربی زبان کا لفظ ہے اس کے لئے ہم انصاف کا لفظ استمال کرتے ہیں . اگر عدل کی اہمیت کا اندازہ لگانا ہو تو اللہ کی صفات پہ غور کریں . اللہ عادل ہے عدل کو پسند کرنے والا اللہ قرآن کریم میں اپنی صفت عدل مختلف الفاظ میں فرماتا ہے .
” اور اللہ حق کے ساتھ فیصلہ کرتا ہے ” ( المومن 2 ) ہم مسلمان ہیں ہم کو تعلیم دی گئی ہے ہر ہر معاملے میں عدل و انصاف کو پیش نظر رکھا جا? . یعنی اخلاقی ، معاشرتی ، سیاسی ، معاشی ، تجارتی ، قانونی غرض زندگی کے ہر شعبے میں عدل و انصاف کا دامن نہ چھوٹے . انصاف کا پرچم تھامیں رکھو .
” اے ایمان والو ، انصاف پر قائم رہو اور اللہ کے لئے سچی گواہی دو ، خواہ (اس میں) تمہارا یا تمہارے ماں باپ اور رشتہ داروں کا نقصان ہی ہو ـ اگر کوئی امیر ہے یا فقیر تو خدا ان کا خیرخواہ ہے تو تم خواہش نفس کے پیچھے چل کر عدل کو نہ چھوڑ دینا ، اگر تم پیچ دار شہادت دوگے یا (شہادت سے) بچنا چاہوگے تو ( جان رکھو ) اللہ تمہارے سب کاموں سے واقف ہے”
Allah
( النسائ 135) اسی طرح اللہ پاک کا ارشاد مبارک ہے ” بے شک اللہ انصاف اور نیکی کرنے کا حکم دیتا ہے .” ( النحل 13) اسی طرح معاشرتی عدل میں گھریلو زندگی میں خواتین کے حقوق خاص طور پر خاتون خانہ یعنی بیوی کے حقوق کے بارے میں خاص تاکید ہے . مرد کو اگر چار شادیوں کی اجازت ہے تو صرف اس صورت کہ وہ ان میں عدل کا پورا پورا خیال رکھے اسی طرح اللہ کا فرمان ہے
” اور یہ کہ یتیموں کے حق میں انصاف کو ملحوظ رکھو ” (النسائ 19) مسلمانوں کو اپنے مسلمان بھائیوں سے سیاسی عدل و انصاف کی تاکید کے ساتھ ساتھ دشمن یا غیر کے ساتھ بھی عدل اور انصاف کے برتاؤ کے احکامات دیے گے ہیں . اسلام میں سب برابر مسلمانوں کو اپنے مسلمان بھائیوں سے سیاسی عدل و انصاف کی تاکید کے ساتھ ساتھ دشمن یا غیر کے ساتھ بھی عدل اور انصاف کے برتاؤ کے احکامات دیے گے ہیں . اسلام میں سب برابر ہیں.
حکومت وقت کوچاہیے معاشی عدل قائم کرے . روزی کے ذرائع اس طرح برابری سے تقسیم ہوں کہ کوئی فرد محروم نہ رہے . ہر شخص کو روزی روٹی لباس گھر تعلیم صحت کی سب سہولیات حاصل ہوں . جو کام کاج کے قابل ہوں ان کو نوکریاں دی جائیں . معاشی عدل کے تقاضے پورے کئیے جائیں . تجارتی معاملات میں بھی عدل کی ضرورت اور اہمیت ہے . ناپ تول صحیح صحیح کیا جا? . کوئی عیب دار چیز فروخت کرنا ہو تو اس کا عیب ظاہر کیا جا? . اللہ کا فرمان ہے ” اور انصاف کے ساتھ
Law
پورا ناپ اور تول کیا کرو ” (الانعام :19) قانون میں تو عدل کو بے پناہ اہمیت حاصل ہے . قانونی ماہرین قاضی جج صاحبان فیصلہ دیتے وقت عدل و انصاف پر قائم رہیں .
” اور جب تم لوگوں کے درمیان فیصلہ کرنے لگو تو انصاف کے ساتھ فیصلہ کرو .” ( النسائ :58) اسی طرح اللہ کریم نے معاہدوں اور دستاویزات کے بارے بھی حکم جاری کیا .
“تمہارے درمیان معاہدہ لکھنے والا انصاف کے ساتھ لکھے” (البقرہ: 282) اللہ پاک نے شہادتوں مطلب گواہی دینے پر عدل و انصاف کے دامن کو مضبوطی سے پکڑے رہنے کا حکم دیا ہے :
” اور تم کہو تو صرف انصاف اختیار کرکے خواہ فریق مقدمہ رشتہ دار ہی ہو ” ( الانعام :19) عدل و انصاف کا دامن زندگی کے ہر شعبہ میں ہر لمحہ ہر وقت مضبوطی سے تھامیں رکھیں . عادل کا اجر بہت بڑا ہے اللہ کے ہاں .