اسلام آباد (جیوڈیسک) تحریک انصاف کے ارکان کو نااہل قرار دینے سے متعلق تحاریک متفقہ طور پر آئندہ منگل تک موخر تک کردی گئی ہے۔
اسپیکر ایاز صادق کی زیرصدارت قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو تحریک انصاف کے ارکان کو ڈی سیٹ کرنے پر بحث ہوئی۔ اس موقع پر وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پی ٹی آئی ارکان کی رکنیت ختم کرنے کی تحاریک کو ایک ہفتے کے لئے موخر کرنے کی تجویز ایوان میں پیش کی جسے متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا جب کہ قائدحزب اختلاف سید خورشید شاہ نے بھی تجویز کی حمایت کی جس کے بعد پی ٹی آئی ارکان کی رکنیت معطل کرنے کی تحاریک کو ایک ہفتے کے لئے موخر کردیا گیا۔
ایوان میں اظہارخیال کرتے ہوئے وزیرخزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ معاملے کو افہام و تفہیم سے منطقی انجام تک پہنچانا چاہتے ہیں تاہم چاہتے ہیں کہ اپنے اتحادیوں کو بھی اعتماد میں لیں، اگر تحریک انصاف معاملہ اسمبلی کے باہر حل کرانا چاہتی ہے تو اس کے لئے بھی تیار ہیں جب کہ اس موقع پرتحریک انصاف کے مرکزی رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے گزشتہ روزاجلاس میں کہا تھا کہ مثبت انداز میں آگے بڑھنا ہے اس لئے ہم سمجھتے ہیں کہ ہم منتخب رکن ہیں اورپارلیمان میں کردار ادا کرنا ہے، اگرایوان سمجھتا ہےکہ ہم ممبرنہیں رہے تو تلوار نہ لٹکائیں بلکہ ابھی فیصلہ کردیں تاہم اسپیکراسمبلی نےجس طرح یہ معاملہ ہینڈل کیا اس پر انہیں داد دیتا ہوں۔
متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما رشید گوڈیل کا تحریک انصاف کے ارکان کو ڈی سیٹ کرنے کے حوالے سے کہنا تھا کہ دھرنا آئین، پارلیمنٹ اور جمہوریت کے حلق میں تلوار تھا اس لئے تحریک انصاف کے ارکان اب خود فیصلہ کریں کہ 40 دن غیرحاضری پر وہ رکن اسمبلی نہیں رہے۔ پشتونخوا ملی عوامی پارٹٰ کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ ایوان میں قرارداد لائی جائے کہ قانون کی بالادستی ہوگی اور ملک اب آئین کے تحت چلے گا۔