جسٹس مقبول باقر پر حملے کے ملزم کا اعتراف جرم

Maqbool Baqir Attacke

Maqbool Baqir Attacke

کراچی (جیوڈیسک) کراچی میں جسٹس مقبول باقر حملہ کیس کے ملزم ابوبکر عرف معصوم بااللہ نے عدالت میں اپنے جر م کا اعتراف کرلیا،اس سے قبل بھی ابوبکر نے میڈیا کے سامنے اپنے جرم کا اعتراف کیا تھا۔ جسٹس مقبول باقر پر حملے میں ملوث مرکزی ملزم ابو بکر کو جوڈیشنل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا۔

جہاں اس کی شناخت پریڈ ہوئی۔ شناخت پریڈ کے دوران عینی شاہد نے ملزم کو شناخت کر لیا۔ عینی شاہد نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ دھماکے کے وقت موٹر سائیکل کا پنکچر بنوارہا تھا کہ اس نے ملزم کو ریموٹ کنٹرول کا بٹن دباتے ہوئے دیکھا، جبکہ ملزم ابوبکر عرف معصوم بااللہ نے اپنے اعترافی بیان میں بھی یہی بات قبول کی ہے۔ اس حملے کا ماسٹر مائنڈ بشیر لغاری پولیس مقابلہ میں پہلے ہی ہلاک ہوچکا ہے۔

26 جون 2013 کو جسٹس مقبول باقر کے قافلے پر حملے میں ملوث ملزم معصوم بااللہ کو میڈیا کے سامنے پیش کیا گیا تو اس نے دہشت گردی کی واردات کی منصوبہ بندی سے متعلق اہم انکشاف کیے تھے، معصوم بلا نے بتایا کہ حملے میں استعمال کی جانی والی بائیک خدا کی بستی، سرجانی ٹان سے چھینی گئی۔

اس میں بارود بشیر لغاری کے گھر میں بھرا گیا،حملے کے لئے قرعہ اندازی ہوئی جس میں ابوبکر کا نام نکلا، جس کے بعد وہ 26 تاریخ کو دھماکے کے مقام تک پہنچا،جیسے ہی جسٹس مقبول باقر کی گاڑی آئی اس نے بارود سے بھری بائیک کو ریموٹ کنٹرول ڈیوائس سے اڑادیا۔