اسلام آباد (جیوڈیسک) جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے اپنے بیان کی تحقیقات کے لیے چیف جسٹس آف پاکستان سے کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے اپنے بیان پر تحقیقات کے لیے چیف جسٹس آف پاکستان کو خط لکھ دیا ہے۔
جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی جانب سے چیف جسٹس کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ اپنی گزشتہ روز کی تقریر میں بغیر خوف کے موجودہ صورتحال پر حقائق بیان کیے، جن حقائق کی نشاندہی کی کچھ لوگوں کو اچھے نہیں لگے۔
خط میں لکھا گیا ہے کہ جن حقائق کی بات کی ان کی تصدیق کے لیے کمیشن بنایا جائے، پی سی او حلف نہ اٹھانے والےجج کی سربراہی میں کمیشن بنایا جائے۔
جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے یہ بھی لکھا کہ کمیشن ریٹائرڈ یا حاضر سروس جج پر مشتمل ہو اور کمیشن کی تمام کاروائی وکلاء، میڈیا اور سول سوسائٹی کے سامنے ہو۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے اپنے ایک بیان میں موجودہ ملکی حالات کی 50 فیصد ذمہ داری عدلیہ اور باقی 50 فیصد دیگر اداروں پر عائد ہوتی ہے۔
جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا تھا کہ جب بھی کوئی اہم فیصلہ دیتا ہوں تو ایک مخصوص گروہ کی جانب سے مہم چلا دی جاتی ہے اور کہا جاتا ہے کہ یہ وہی جج صاحب ہیں جن کے خلاف کرپشن ریفرنس زیرسماعت ہے۔
چیف جسٹس آف پاکستان نے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی تقریر کا نوٹس لیتے ہوئے ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔
دوسری جانب ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے بھی جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے الزامات کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔