ملتان (جیوڈیسک) چیف جسٹس آف پاکستان مسٹر جسٹس تصدق حسین جیلانی نے کہا ہے کہ عدلیہ کی آزادی پر آئندہ کبھی حرف آیا تو بار اپنا کردار ادا کرے گی اور بنچ آئین کی پاسداری کرے گا.یہ بات انہوں نے ملتان ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے اراکین سے اپنے خطاب میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ عدلیہ کی آزادی اور وقار کے لئے سول سوسائٹی، وکلا اور میڈیا نے جو کیا وہ تاریخ کا درخشندہ باب ہے ، ہمیں اخلاقی قدروں کو برقرار رکھتے ہوئے قول و فعل کا تضاد ختم کرتے ہوئے کوشش کرنا ہو گی تا کہ آئین کی بالادستی اور قانون کی حاکمیت رہے۔
انہوں نے کہا کہ انصاف کرنا مقدس عبادت ہے نوجوان وکلاء انصاف کی فراہمی کے لئے ہمشیہ پرامید رہیں ۔ انہوں نے کہا کہ میں نے معاشرے کو تبدیل کرنا چاہا اور یہ راستہ اختیار کیا کہ انصاف کا سفر جاری رہے اصول پر چلا اور کھبی شکست نہیں کھائی ۔ چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ جب سپریم کورٹ کے جج کے طور پر ہمشیہ یہ خیال رہا کہ یہ ملک کی آخری عدالت ہے کوئی لغزش ہوئی تو سائل کے پاس اور کوئی عدالت نہ ہو گی۔