اوٹاوا (جیوڈیسک) کینیڈا کے نو منتخب وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کی منظر عام پر آنے والی ایک ویڈیو کے مطابق انہوں نے ایک مسجد میں نماز مغرب ادا کی اور مسلمانوں سے گفتگو بھی کی۔ اسلامی طرز کے لباس میں ملبوس ٹروڈو نے نماز کی ادائیگی کے بعد حاضرین سے مختصر خطاب کیا۔ اپنے خطاب کا آغاز انہوں نے “السلام علیکم” کہہ کر کیا اور نماز میں شمولیت کا شرف بخشنے پر مسلمانوں کا شکریہ بھی ادا کیا۔
ٹروڈو کے اس طرز پر اسلامک سینٹر کے امام ڈاکٹر شعبان نے اپنے ایک خطبے کے دوران انہیں عصر جدید کے نجاشی کے لقب سے نوازا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں حبشہ کے نصرانی بادشاہ نجاشی اصحمہ بن ابجر نے قریش کے مظالم سے تنگ آ کر ہجرت کرنے والے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی جماعت کو پناہ دی اور ان کا دفاع بھی کیا تھا۔
یاد رہے کہ جسٹن ٹروڈو کی سربراہی میں ان کا ملک اب تک دس ہزار شامی پناہ گزینوں کو پناہ دے چکا ہے، جبکہ ٹروڈر نے نسل پرستی اور فرقہ واریت کے انسداد کے لیے اپنی شدید خواہش کا اظہار کرتے ہوئے یہ بھی واضح کیا تھا کہ وہ مسلمانوں کو کینیڈیئن معاشرے کا ایک اہم جزو سمجھتے ہیں۔
45 سالہ ٹروڈو جو کہ 4 نومبر 2015کو کینیڈا کے وزیر اعظم منتخب ہوئے اس سے پہلے جب وہ لبرل پارٹی کے سربراہ تھے انہوں نے شہر سرے میں “الجماعہ مسجد” کا دورہ کیا تھا اور لوگوں کی توجہ کا مرکز بھی بنے۔