اسلام آباد (جیوڈیسک) ورکشاپ کے اختتام پر سات نکاتی اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ سرحد کے دونوں اطراف ہر قسم کی دہشتگردی کی مذمت کی جانی چاہیے، غیر ریاستی عناصر کے شدت پسندانہ فعل دہشت گردی کے زمرے میں شمار کئے جائیں، منشیات، اسلحہ اسمگلنگ، اغواء برائے تاوان، دہشتگردی کی فنڈنگ کے ذرائع ہیں، جن کی روک تھام کیلئے واضح فریم ورک بنایا جائے۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پاک افغان حکومتیں بہتر بارڈرمینجمنٹ کیلئے کام کریں، سرحد کے دونوں اطراف دہشتگردوں کو نشانہ بنانے کیلئے مربوط کارروائیاں کی جائیں، کارروائیوں کیلئے دونوں ممالک کے سرحدی کمانڈرز کے درمیان ہاٹ لائن رابطے قائم کئے جائیں اور انٹیلی جنس معلومات کے تبادلے کیلئے ضابطہ کار مرتب کیا جائے۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ مدارس کی قومی اور بین الاقوامی فنڈنگ روکنے کیلئے اقدامات کئے جائیں، مدارس کے نصاب پر نظر رکھی جائے، پاک افغان تعلقات سے متعلق غیر جانبدارانہ رپورٹنگ کیلئے حکومتیں کام کریں۔ نیز پاک افغان معاہدوں پر عملدرآمد کیلئے مشترکہ سول سوسائٹی مانیٹرنگ کمیشن بھی تشکیل دیا جائے۔