واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی حکومت نے ملکی فضائیہ سے اس بارے میں جواب طلب کر لیا ہے۔ واشنگٹن سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق امریکی حکومت کے قائم کردہ ایک نگران ادارے نے امریکی ایئر فورس سے اس بارے میں وضاحت کے لیے کہا ہے۔
کہ قریب نصف بلین ڈالر کے عوض جو 16 ہوائی جہاز افغان فضائیہ کے لیے خریدے گئے تھے ، انہیں تباہ کر کے 32 ہزار ڈالر کا دھاتی سکریپ کیوں بنایا گیا اور امریکی ٹیکس دہندگان کی رقوم کو اتنی بے دردی سے ضائع کیوں کیا گیا۔
افغانستان کی تعمیر نو کے لیے خرچ کردہ رقوم کے آڈٹ اور ان کے مناسب استعمال پر نظر رکھنے والے انسپکٹر جنرل جان سوپکو نے امریکی ایئر فورس کی سیکرٹری ڈیبورا جیمز سے تحریری مطالبہ کر دیا ہے۔
کہ سوپکو کے دفتر کو ان تمام فیصلوں کا تحریری ریکارڈ پیش کیا جائے ، جو C-27J طرز کے ان 16 طیاروں کی خریداری سے لے کر ان کی تباہی کے عمل تک کیے گئے تھے۔ صرف افغانستان ہی نہیں بلکہ ایسے ہی چار اور ہوائی جہاز طویل عرصے سے جرمنی میں ایک امریکی فضائی اڈے پر بھی کھڑے ہیں۔