کابل (اصل میڈیا ڈیسک) افغانستان کے دارالحکومت کابل میں جمعرات کی شام باردو سے بھری کار کے دھماکے میں 17 افراد ہلاک اور کم سے کم 21 زخمی ہوگئے۔ یہ حملہ طالبان اور افغان حکومت کے درمیان جنگ بندیی سے کچھ دیر قبل کیا گیا۔
ابل کے پولی علم اسپتال کے شبہ حادثات کے چیئرمین ڈاکٹر صدیق اللہ نے بتایا کہ ضلع لوگ میں ہونے والے کار بم دھماکے میں 17 افراد ہلاک اور 21 دوسرے زخمی ہوگئے۔ انہوں نے بتایا کہ دھماکے ہلاک اور زکمی ہونے والوں میں فوجی اہلکار اور سول شہری شامل ہیں۔
ادھر لوگر کے ترجمان دیدار لوانگ نے ایک بیان میں کہا کہ دھماکے میں متاثر ہونے والے بیشتر عام شہری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ دھماکہ ایک مصروف بازار میں ہوا جہاں لوگوں کی بڑی تعداد عید کی خریداری میں مصروف تھی۔
افغان وزارت داخلہ کے ترجمان طارق عریان نے ضلع لوگ میںہونے والے حملے کی تصدیق کی اور بتایا کی ابتدائی اطلاعات کے مطابق اس حملے میں 8 افراد ہلاک اور 30 زخمی ہوئے ہیں۔
ایک 22 سالہ طالب علم جام شداد احمد نے تبایا کہ پولیس اور امدادی اداروں نے دھماکے میں ہلاک ہونے والے 15 افراد کی لاشیں اور 20 زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا ہے۔
ابھی تک کسی گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔ افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاھد نے اس حملےسے طالبان کی لاتعلقی کا اعلان کیا ہے۔
اس حملے کے کچھ دیر بعد افغان حکومت اور طالبان نے عید کے موقعے پر تین روزہ جنگ بندی پرا تفاق کیا تھا۔ طالبان کے ترجمان کا کہنا ہےکہ ان کی جماعت جنگ بندی کے اعلان پر قائم ہے۔