کابل (جیوڈیسک) افغانستان میں حکام کا کہنا ہے کہ دارالحکومت کابل میں ایک گاڑی پر ہونے والے بم حملے میں تین عام شہری ہلاک ہو گئے۔
افغان وزرات داخلہ کے نائب ترجمان نجیب دانش نے کہا کہ ہفتہ کو ہونے والے اس حملے کا نشانہ بننے والوں میں پانی کی سپلائی کے سرکاری محکمہ میں کام کرنے والی دو خواتین اور ایک بچہ تھا۔
ان کے بقول دھماکا خیز مواد گاڑی کے ساتھ نصب کیا گیا تھا۔ دانش نے کہا کہ گاڑی کا ڈرائیور بھی اس واقعہ میں زخمی ہوا۔
اس واقعہ کی ذمہ داری تاحال کسی گروپ نے قبول نہیں کی ہے۔
دوسری طرف ایک روز قبل شمالی صوبہ سمانگان کے دو آب ضلع میں سرکاری فورسز کے ساتھ جھڑپ میں 10طالبان جنگجو ہلاک ہو گئے۔
حالیہ ہفتوں میں افغانستان میں طالبان عسکریت پسندوں اور دیگر شدت پسندوں کے حملوں میں تیزی آئی ہے۔ ان کارراوائیوں کا نشانہ ناصرف سیکورٹی فورسز کے اہلکار بن رہے ہیں بلکہ عام شہری بھی اس سے شدید متاثر ہوئے ہیں۔
گزشتہ ہفتے دارالحکومت کابل میں بین الاقوامی افواج کے قافلے پر ہونے والے ایک خودکش بم حملے میں کم از کم آٹھ افراد ہلاک اور 28 زخمی ہو گئے۔