واشنگٹن (اصل میڈیا ڈیسک) امریکی وزارت خارجہ نے بتایا ہے کہ امریکا نے ایک چارٹر فلائٹ میں 100 سے زائد امریکی شہریوں اور امریکا کا مستقل اقامہ رکھنے والے مسافروں کی فہرست چیک کر رہا ہے۔ چیکنگ کا یہ عمل افغانستان سے آنے والی پرواز کی امریکا میں لینڈنگ سے قبل مکمل کیا جائے گا۔
فلائٹ کے منتظمین کا کہنا ہے کہ واشنگٹن نے طیارے کو لینڈنگ سے روک دیا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ متحدہ عرب امارات میں ہمارے سفارت خانے کا عملہ مسافروں کے ڈیٹا کی درستگی کی تصدیق کے لیے چوبیس گھنٹے کام کرتا ہے اور محکمہ ہوم لینڈ سکیورٹی اور کسٹمز اور بارڈر پروٹیکشن کے ساتھ رابطہ کرتا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ مسافروں کو امریکا جانے کی اجازت دینے سے پہلے ان کی اسکریننگ کی گئی ہے”۔ ترجمان نے مزید کہا کہ ہم توقع کرتے ہیں کہ مسافر آج جمعرات کی صبح تک اپنا سفر مکمل کرلیں گے۔
غیر منافع بخش گروپ پروجیکٹ ڈائنامو کے بانی برائن سٹرن نے منگل کو کہا کہ محکمہ کسٹم اور بارڈر پروٹیکشن امریکی ہوائی اڈے پر بین الاقوامی چارٹر پروازوں کی لینڈنگ پر پابندی لگا رہا ہے۔
سٹرن نے ایک نجی افغان ایئر لائن کام لائنز سے اپنے گروپ کے کرائے کے جہاز پر روئٹرز سے بات کی جس کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ وہ 14 گھنٹے قبل کابل سے 117 افراد کے ساتھ ابوظبی ہوائی اڈے پر موجود تھے جن میں 59 بچے بھی شامل تھے۔
ہوم لینڈ سیکورٹی کے ایک ترجمان نے کہا کہ امریکا جانے والی تمام پروازوں کو لازمی طور پر محفوظ ، سیکیورٹی اور صحت کے پروٹوکول پر عمل کرنا چاہیے۔ اور روانگی سے قبل مسافروں کی مناسب جانچ کی جانی چاہیے۔
صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے کہا ہے کہ گرین کارڈ ہولڈرز کے نام سے جانے والے امریکیوں اور مستقل باشندوں کی واپسی اولین ترجیح ہے۔
سٹرن نے کہا کہ 28 امریکی شہری ، 83 گرین کارڈ ہولڈراور چھ خصوصی امیگرنٹ ویزا ہولڈرز جنہوں نے 20 سالہ جنگ کے دوران امریکی حکومت کے ساتھ کام کیا تھا ، کیم ایئر لائنز کی پرواز میں تھے۔
سٹرن نے مسافروں کو ایتھوپین ایئرلائنز کے چارٹرڈ طیارے میں امریکا منتقل کرنے کا منصوبہ بنایا تھا جسے ان کے بقول کسٹم نے نیویارک شہر کے جون ایف کینڈی ہوائی اڈے پر اترنے کی اجازت دی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ انتظامیہ نے ہوائی جہاز کو امریکا میں کہیں بھی اترنے کا حق دینے سے قبل واشنگٹن سے باہر ڈالاس انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر اترنے کی اجازت دی تھی۔
سٹرن نے مزید کہا کہ کابل میں بیچوانوں نے طالبان کے زیر انتظام افغان سول ایوی ایشن اتھارٹی سے غیر منافع بخش گروپوں کے لیے اجازت لی تھی کہ وہ کابل ایئرپورٹ سے مسافروں کو لے جانے کے لیے چارٹرڈ پروازیں بھیجیں۔