کابل (جیوڈیسک) کابل سے غیر ملکی سکیورٹی گارڈز کو جلال آباد لے جانے والی سرکاری بس کو خودکش دھماکے سے اڑا دیا جس کے نتیجے میں 20 سے زائد افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ خودکش بمبار پیدل تھا اور اس کا مقصد صرف اس بس کو نشانہ بنانا تھا ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بس نیپالی سکیورٹی گارڈز کو لے کر جا رہی تھی کہ اسی دوران کابل کے قریب ان کو نشانہ بنایا گیا۔
رمضان المبارک کے آغاز کے بعد افغانستان میں یہ پہلا خودکش حملہ ہے ۔ اس سے قبل کابل میں 19 اپریل کو ایک خودکش حملہ ہوا تھا جس میں 64 افراد جاں بحق ہوئے تھے اور 340 سے زائد زخمی ہوگئے تھے ۔ خودکش دھماکے کی ذمہ داری طالبان نے قبول کر لی ہے۔
یاد رہے کہ حال ہی میں امریکی حکومت کی جانب سے طالبان کے خاتمے کیلئے امریکی افواج کی تعداد میں اضافے کی منظوری دی گئی ہے جس پر طالبان کی جانب سے شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا تھا۔
امریکی افواج 2015 کے آغاز سے افغانستان میں موجود ہیں اور ان کی موجودگی کا مقصد صرف طالبان اور ان کے ٹھکانوں کا خاتمہ ہے۔