کابل (جیوڈیسک) افغانستان کے دارالحکومت کابل میں پیر کی دوپہر شیعہ مسلک کے ایک مسجد پر ہونے والے خودکش بم حملے میں کم از کم 27 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
دنیا بھر میں بسنے والے شیعہ افراد کی طرف افغانستان میں پیر کو لوگ پیغمبر اسلام کے نواسے حضرت امام حسین اور شہدا کربلا کے چالیسویں کے لیے جاری مجالس میں شریک ہیں اور بتایا جاتا ہے کہ کابل میں ایسی ہی ایک مجلس کے شرکا کو بم حملے میں نشانہ بنایا گیا۔
یہ واقعہ چار قلعہ نامی علاقے میں پیش آیا جہاں شیعہ برادری کے لوگ ایک مجلس میں شریک تھے کہ وہ حملہ آور نے اپنے جسم سے بندھے بارودی مواد میں دھماکا کر دیا۔ وزارت داخلہ نے ایک بیان میں بتایا کہ یہ خودکش دھماکا مغربی کابل میں باقر العلوم مسجد کے اندر ہوا۔
کابل پولیس کے ایک عہدیدار کے مطابق حملہ آور پیدل چل کر یہاں پہنچا اور لوگوں کے بیچ جا کر خود کو دھماکے سے اڑایا۔ تاحال اس کی ذمہ داری کسی فرد یا گروہ نے قبول نہیں کی ہے لیکن مقامی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ طالبان سے اس واقعے سے کسی طرح کے تعلق کو مسترد کیا ہے۔
افغانستان میں شدت پسند گروپ داعش بھی حالیہ مہینوں میں مختلف ہلاکت خیز کارروائیوں میں ملوث رہا ہے اور یہ سنی انتہا پسند تنظیم شیعہ مسلک کے لوگوں کو بھی نشانہ بناتی آر ہی ہے۔