کابل (جیوڈیسک) افغان عہدے داروں نے کہا ہے کہ دارالحکومت کابل میں کھیلوں کے ایک مرکز میں دو بم دھماکوں میں کم از کم 20 افراد ہلاک اور 60 کے لگ بھگ زخمی ہو گئے ہیں۔
پولیس نے بتایا ہے کہ ایک خودکش بمبار نے خود کو مرکز کے اندر دھماکے سے اڑا دیا۔ کھیلوں کا یہ مرکز ایک شیعہ اکثریتی علاقے میں واقع ہے۔
دوسرا دھماکہ قریب ہی اس وقت ہوا جب حکام پہلے حملے کے مقام پر امدادی کاموں میں مصروف تھے۔
کسی گروپ نے فوری طور پر حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ نہیں کیا، لیکن اس طرح کے حملے عموماً داعش کی جانب سے کیے جاتے ہیں۔
داعش سنی مسلمانوں پر مشتمل ایک دہشت گرد گروپ ہے جو شیعہ مسلک کے عقائد کے خلاف ہے اور ان پر مہلک حملے کرتا رہتا ہے۔
دہشت برچی ایک شیعہ اکثریتی علاقہ ہے جس پر متعدد بار داعش کے حملے ہو چکے ہیں۔
دسمبر میں سلسلے وار دھماکوں میں 40 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
اسی علاقے میں اگست میں ایک اور حملہ ہوا جس میں 34 افراد مارے گئے تھے۔