اسلام آباد (جیوڈیسک) چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی نے کیلاش کمیونٹی اور اسماعیلی فرقے کو ملنے والی دھمکیوں کا نوٹس لیتے ہوئے ایڈووکیٹ جنرل اور اٹارنی جنرل سے آئندہ ہفتے تک جواب طلب کر لیا۔
چیف جسٹس کہتے ہیں اسلام امن اور برداشت کا دین ہے، انتہاء پسند چاہتے ہیں لوگ ان کی مرضی کا مذہب اپنائیں۔ چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کا کہنا ہے کہ اسماعیلوں کو مذہب تبدیل کرنے یا مرنے کیلئے تیار رہنے کی دھمکی دی گئی ہے جو آئین کی روح کے خلاف ہے۔
بتایا جائے حکومت اقلیتوں کو تحفظ دینے کیلئے کیا کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اسلام امن اور برداشت کا دین ہے۔
انتہاء پسند چاہتے ہیں کہ لوگ ان کی مرضی کا مذہب اپنائیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ دھمکیوں کے بعد قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے کیا اقدامات کیے۔
ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا کو متعلقہ کمشنر اور ڈی پی او سے رپورٹ لینے کی ہدایت کی۔ سپریم کورٹ نے اس بارے میں ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا اور اٹارنی جنرل کو آئندہ ہفتے تک جواب عدالت میں جمع کرانے کا بھی حکم دیا۔