گجرات (جی پی آئی) سابق نائب وزیراعظم چودھری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ ہماری جماعت خیبرپختونخواہ صوبہ کے مفاد کو سب پر اولیت دیتی ہے۔
کالاباغ ڈیم پر اے این پی کی قیادت کے علاوہ دوسرے صوبوں کے تحفظات اور غلط فہمیاں دور اور انہیں قائل کرنے کی ہر کوشش کرینگے، اس کیلئے ان کے پاس بھی جائیں گے، ہماری جماعت اور ہم اس مسئلہ پر سیاست کے یکسر کیخلاف ہیں، اسفند یار ولی کے اور ہمارے بزرگوں میں مثالی تعلقات تھے جنہیں متاثر نہیں ہونے دینگے۔
انہوں نے ایک بیان میں مزید کہا کہ ہم کالاباغ ڈیم بنانے کی بات کسی ایک صوبہ نہیں بلکہ پورے ملک کے مفاد میں کر رہے ہیں تاکہ پاکستان کے غریب عوام کو چوبیس گھنٹے 3 روپے فی یونٹ بجلی اور آبپاشی کیلئے وافر پانی مل سکے جس سے موجودہ اراضی بنجر ہونے سے بچ جائے گی اور تھر، تھل اور چولستان سمیت چاروں صوبوں میں بنجر زمینیں بھی آباد ہوں گی جس سے نہ صرف غریب کسان، محنت کش، صنعتی مزدور بلکہ صوبے اور اس کے نتیجہ میں پاکستان خوشحال ہو گا۔
چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ ہم چاروں صوبوں کے بچے اپنے بچے سمجھتے ہیں انہیں ڈبونے کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتے، عالمی اداروں کی رپورٹوں اور بین الاقوامی طور پر مسلمہ ماہرین سے گفت و شنید کے بعد ہماری جماعت اس نتیجہ پر پہنچی ہے کہ خیبر سے کراچی تک ہر علاقہ کے عوام کو درپیش دو بنیادی مسائل توانائی یعنی بجلی کی لوڈشیڈنگ اور آبپاشی کیلئے پانی کی قلت پر قابو پانے کیلئے واحد اور مستقل حل یہ ڈیم ہے جس سے 3600 میگاواٹ بجلی کے علاوہ زرعی مقاصد کیلئے خیبرپختونخواہ کو مزید 22 لاکھ، سندھ کو 40 لاکھ، پنجاب کو 20 لاکھ اور بلوچستان کو 15 لاکھ ایکڑ فٹ پانی مل سکتا ہے جبکہ ہر سال سیلاب سے ہونیوالی تباہی سے بھی نجات مل سکتی ہے۔
جس سے صرف پچھلے 4 سال کے دوران ملکی معیشت کو 30 ارب ڈالر کا نقصان پہنچا لیکن کالاباغ ڈیم کی لاگت کا موجودہ تخمینہ صرف 9 ارب ڈالر ہے جبکہ سیلاب میں ہلاک ہونیوالے ساڑھے تین ہزار افراد بھی بچ جاتے۔ چودھری پرویزالٰہی نے مزید کہا کہ وزیرستان کے آئی ڈی پیز پورے پاکستان کے عوام کیلئے اپنے گھروں سے دور موسم کی سختیاں برداشت کر رہے ہیں ان کی یہ عظیم قربانیاں ملک و قوم کیلئے ہیں جنہیں مشکلات سے نکالنے کیلئے عملی کوششیں کرنا ہر پاکستانی کا فرض ہے۔