کمالیہ (ڈاکٹر غلام مرتضیٰ) چوہدری آرٹس سوسائٹی اینڈ کلچرل ونگ کے پہلے یوم تاسیس سے خطاب کرتے ہوئے سوسائٹی کے ایم ڈی ،ایم افضل چوہدری نے کہا ہے کہ اسلام زندگی گزارنے کے لئے ایک مکمل متوازن اور واضح قانون عطاء کرتا ہے۔ جس کا پیغام مخصوص علاقوں یا لوگوں کے لئے نہیں ہے۔ بلکہ دنیا کے تمام انسانوں کے لئے یکساں ہے۔ اور یہی اس کی ایک عالمگیر خوبی ہے۔ اور اپنی ان صلاحیتوں کی بدولت اسلا م میں ایک انقلابی قوت کی حیثیت سے انسانی اقدار اور سماجی تعلقات اور زندگی کے مختلف شعبوں میں تغیر برپا کر کے انسانیت کو ایک نئی راہ دکھائی ہے۔ اسلام کی متوازن ثقافتی حیثیت نے کسی بھی خطے کے لوگوں کی زبان لباس رسم و رواج حتیٰ کہ دیگر ثقافتی ضابطوں کو مجروح یا ختم نہیں کیا ۔ شاید کسی وجہ سے مسلم ممالک ایک عالمگیر اسلامی کلچر کے رشتہ میں منسلک ہونے کے ساتھ ساتھ علاقائی قومی کلچر کی اصلاحات استعمال کرتے ہوں۔ اس لئے ثقافتی سرگرمیاں اسلام کی تبلیغ اور ترقی کے لئے بہت ضروری ہیں۔تاہم یہ ضروری ہے کہ اس قسم کی سرگرمیاں اسلامی تعلیمات کے منافی نہ ہوں۔ سوسائٹی کے نامزد چیف ایگزیکٹو انجنئیر ظہیر عباس چوہدری نے کلچر اور ثقافت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کلچر کسی فرد یا قوم کی جمالیاتی صلاحیتوں کی تحصیل یا کسی بھی مخصوص دور میں کسی بھی قوم کے منفرد اور تہذیبی اوصاف کا نام ہے۔ یہاں تک جمالیاتی صلاحیتوں اور تہذیبی اصناف کا تعلق ہے ان کا رشتہ ایک طرف تو اس طبی ماحول سے ملتاہے جس میں ایک فرد یا قوم رہتے ہیں۔ اور دوسری طرف ان کا ان دینی حقائق سے گہرا تعلق ہے۔ جن پر افراد اور اقوام کی فکری اور عملی زندگی کا انحصار ہے۔اور اس کا تعلق مختلف جمالیاتی تخلیقات کے پہلو سے ہے اور ان کے اثرات لوگوں کی روزمرہ زندگی اور ان کے فنون لطیفہ ادب اور موسیقی مصوری ، تعمیرات میں منعکس ہوتے ہیں۔ا س لئے کلچر کو ہم اپنا تاریخی ورثہ یا سرمایہ بھی کہہ سکتے ہیں۔ معروف اداکار و گلوکار فضل مراد نے کہا کہ کلچر کا طائرنہ طرز سے جائزہ لیا جائے تو ہمارے کلچر کی تاریخ کا دور ماضی میں چلی جاتی ہے۔ اور اب تک ہماری معاشرتی زندگی میں بہت سی باتیں مشترک پائی جاتی ہیں۔مثلاََ رسوم و رواج ، بودو باش ، بصری فنون اور نقاشی جن کی ابتداء ہزاروں سال پہلے تاریخ کے ابتداعی دور میں ہوئی تھی ۔ اس لئے کلچر ہمارے تاریخی اور جغرافیائی پہلوئوں پر اثر انداز ہوتا ہے۔ اس طرح ان تمام اقوام نے جو کہ خطہ اغیار سے آ کر یہاں آباد ہوئیں انہوں نے یہاں کی معاشرت میں ان تمام تمدنی خوبیوں میں اضافہ کیا جو کہ وہ اپنے آبائی علاقوں سے لائے تھے۔ ان میں خصوصاََ فنون لطیفہ رقص موسیقی اور رسم و رواج تھے۔ تقریب کے آخر میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر ظفر اقبال جکھڑ نے کہا کہ کلچر کی بنیاد ہمارے صوفیاء کرام کے ہاں ملتی ہے۔ جنہوں نے قوالی اور سماع کے ذریعے مقامی زبان میں لوگوں تک اپنا پیغام پہنچایا۔ یا موجود ہ پاکستان کی سرحدوں کے اندر سینکڑوں صوفیاء کرام نے اسلام کی تبلیغ کے لئے قوالی اور سماع کو اپنا ذریعہ تبلیغ بنایا۔ اور اس کے ساتھ اجتمائی تقریبات کے موقع پر ڈالی جانے والی دھمال بھنگڑے میلوں جلسوں میں قوالی اور مترنم نعت گوئی کے ذریعے لوگوں تک پیغام پہنچانے کا طریقہ بہت کامیاب رہا۔ پروگرام کے آخر موسیقی کا پروگرام جلترنگ پیش کیا گیا۔ معروف سنگر فضل مُراد خان ، منور کمال اور مایہ ناز ڈانسر وارث علی ڈار نے اپنے فن کا مظاہرہ کرتے ہوئے حاضرین سے داد خوب تحسین وصول کی۔پروگرام میں TVاور پریس میڈیا کے ڈاکٹر غلام مرتضیٰ ،نعیم خان،کونسلرز،شاعر، اور دیگر معززین شہر نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کمالیہ (بیوروچیف۔ ڈاکٹر غلام مرتضیٰ ) SHOسٹی کمالیہ کا آتش بازی کا سامان فروخت کرنے والوں کے خلاف کریک ڈائون، گھنٹہ گھر چوک سے ایک دوکان سے آتش بازی کا سامان برآمد۔ تفصیل کے مطابق SHOسٹی کمالیہ محمد اسلم نے شب برآت پر کمالیہ میں آتش بازی کا سامان فروخت کرنے والوں کے خلاف کریک ڈائون شروع کر دیا جس پر انہوں نے گزشتہ روز گھنٹہ گھر چوک میں ایک دوکان پر چھاپہ مار کر شب برآت پر فروخت ہونے والا آتش بازی کا سامان برآمد کر لیا اور دوکاندار کو سامان سمیت گرفتار کر کے تھانہ سٹی لے گئے پولیس کی اس کاوش پر شہریوں نے انہیں خراج تحسین پیش کی جبکہ ایس ایچ او سٹی کمالیہ محمد اسلم کا کہنا ہے کہ کمالیہ میں آتش بازی کا سامان فروخت کرنے والے پولیس کے شکنجہ میں آکر ہی رہیں گے اور پولیس سے بچ نہیں سکتے لہٰذا جو بھی آتش بازی کا سامان فروخت کرے گا وہ سلاخوں کے پیچھے ہو گا ان کا ٹھکانہ صرف اور صرف جیل ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کمالیہ (بیوروچیف۔ ڈاکٹر غلام مرتضیٰ ) کمالیہ میں ون وے روڈ کی تعمیر اس وقت انتہائی ضروری ہے کیونکہ کمالیہ میں آئے روز روڈ ایکسیڈینٹ سے بہت ساری قیمتی جانوں کا ضیائع ہو چکا ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب لاہور سے نظر ہٹا کر تھوڑا سا کمالیہ کی طرف بھی دیکھیں اور جلد ون وے روڈ کی تعمیر کا اعلان کریں اِن خیالات کا اظہار سابق نائب ناظم محمد انور نوید نے ہمارے نمائندے سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا انہوں نے کہا کہ کمالیہ میں ون وے روڈ نہ ہونے سے آئے روز حادثات ہوتے ہیں۔ جس میں بہت ساری قیمتی جانیں چلی جاتی ہیں۔ جبکہ اب تو سوشل میڈیا اور مختلف ٹی وی چینلز اور اخبارات میں کمالیہ چیچہ وطنی میں ون وے روڈ کا ذکر ہو رہا ہے لہٰذا اب تو کمالیہ کے ہر شہری کی یہ آواز ہے کہ کمالیہ چیچہ وطنی کو ون وے روڈ کیا جائے ۔لہٰذا ہماری وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف سے مطالبہ ہے کہ وہ سارا فنڈز لاہور میں لگا رہے ہیں تھوڑا سا کمالیہ کی طرف بھی دیکھیں یہاں ون وے روڈ نہ ہونے سے بہت سے حادثات ہو رہے ہیں اور بہت قیمتی جانیں ضائع ہو رہی ہیں اب کمالیہ چیچہ وطنی ون روڈ کی تعمیر اشد ضروری ہے اور اسے جلد از جلد تعمیر کرنے اور فنڈز جاری کرنے کا اعلان کیا جائے تا کہ کمالیہ کے عوام کا دیرنہ مطالبہ پورا ہو سکے۔