اسلام آباد(جیوڈیسک)اسلام آباد نیب کے پراسیکیوٹر جنرل نے تفتیشی افسر کامران فیصل کیس کی سماعت کرنے والے بنچ اور عدالتی معاون پر اعتراض کر دیا۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیئے کہ اس طرز کی شرائط مان لیں تو پھر افغانستان سے جج لانا پڑیں گے۔
نیب کے تفتیشی افسر کامران فیصل کی ہلاکت کیس کی سماعت جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کی۔ پراسیکیوٹر جنرل نیب کے کے آغا نے مقف اختیار کیا کہ بینچ میں شامل ایک جج رینٹل پاور کیس کی سماعت بھی کر رہے ہیں جبکہ عدالتی معاون انور کمال بھی اس کیس میں معاون ہیں۔
انہیں بنچ کا حصہ نہیں ہونا چاہیے ۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیئے کہ اگر اس نہج پر چل پڑے تو پھر آپ بھی اس کیس کیلئے اہل نہیں ہوں گے۔ اگر اس طرح کی شرائط لاگو ہوں گی تو کوئی بھی یہ کیس نہیں سن سکے گا۔ جسٹس جواد نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ ہر چیز کھل کر سامنے آئے۔