اسلام آباد (جیوڈیسک) چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں کامران فیصل قتل کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس نے دوران سماعت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کیس کی تفتیش کو 10 ماہ کا عرصہ گزر چکا ہے اب تک کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔
ڈی آئی جی سطح کے افسر کی سربراہی میں نئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی جائے۔
تحقیقاتی ٹیم تشکیل ہونے کے بعد دو ہفتوں میں اپنی رپورٹ جمع کرائے۔ عدالت نے ہدایت کی ہے کہ پولیس آج ہی کامران فیصل کے والد کا بیان ریکارڈ کرے۔ کامران فیصل کے والد کے وکیل آفتاب باجوہ نے عدالت کو بتایا ان کے موکل کو جان سے مارنے کی دھمکیاں موصول ہو رہی ہیں تحفظ فراہم کیا جائے۔
پولیس سے متعدد بار میاں چنوں سے اسلام آباد تک حفاظت کے لئے کہا گیا لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔ کیس پر سابق چیئرمین نیب فصیح بخاری اور سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف اثر انداز ہو رہے ہیں۔