قندھار (جیوڈیسک) افغان حکام نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ جنوبی صوبہٴ قندھار میں طالبان کے ایک حملے میں کم از کم 26 فوجی ہلاک، جب کہ 13 زخمی ہوئے ہیں۔
ضلعہ ٴخاکریز میں رات کو ہونے والے اِس حملے کا ہدف افغان قومی فوج یا فوج کا اڈا تھا۔ یہ بات ایک سرکاری بیان میں وزارتِ دفاع کے ترجمان دولت وزیری کے حوالے کی کہی گئی ہے۔
اُنھوں نے کہا کہ اس جھڑپ کے بعد، بھڑک اُٹھنے والی لڑائی کے نتیجے میں 80 کے قریب طالبان حملہ آور ہلاک و زخمی ہوئے۔
فضائی فوج کے مقامی کمانڈروں نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ زمینی فوج کی مدد کے لیے کارروائی کی گئی، جس کے نتیجے میں باغی پسپا ہونے پر مجبور ہوئے، جس کے بعد فوجی ہیلی کاپٹروں نے زخمی فوجیوں کو قریبی اسپتالوں کی جانب منتقل کیا۔
بتایا جاتا ہے کہ طالبان اپنے ساتھ اسلحے اور دیگر حربی آلات لے جانے میں کامیاب رہے۔
طالبان کے ایک ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ اُس نے ایک فوجی اڈے پر قبضہ کر لیا ہے، جس سے قبل 74 افغان فوجیوں کو ہلاک کیا گیا، جب کہ چھ کو پکڑ لیا گیا۔
غیر جانبدار ذرائع سے دونوں فریق کے دعوؤں کی تصدیق نہیں ہو پائی۔
دریں اثنا، طالبان باغیوں نے علی الصبح، مشرقی صوبہٴ نورستان میں ایک کلیدی ضلعے کے وسطی علاقے پر حملہ کیا۔
ضلعے کے سربراہ، رحمت اللہ رحمت نے ’وائس آف امریکہ‘ کو بتایا کہ علاقے میں شدید لڑائی جاری ہے، جہاں سکیورٹی کی تمام سرکاری چوکیوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
طالبان کے ایک بیان میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ اُس کے لڑاکوں نے ضلع کے ارد گرد قائم اہم سکیورٹی چوکیوں پر چڑھائی کر دی ہے، جس دوران افغان سلامتی افواج کو کافی جانی نقصان پہنچانے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔