ممبئی (جیوڈیسک) بولی وڈ ‘کوئین’ کنگنا رناوت کی آنے والی فلم ‘منی کارنیکا: دی کوئین آف جھانسی’ اگرچہ ابھی ریلیز ہی نہیں ہوئی، تاہم وہ پہلے ہی تنازعات کا شکار ہو گئی ہے۔
جہاں اس فلم پر ریاست راجستھان کے برہمن گروپ ’سروا برہمن مہاسابھا‘ نے الزام عائد کر رکھا ہے کہ فلم میں ان کی رانی یعنی ’جھانسی کی رانی‘ کے نامناسب سین ہیں، وہیں اس فلم کی کاسٹ، ڈائریکٹر اور شوٹنگ پر بھی تنازعات کی خبریں سامنے آتی رہتی ہیں۔
کچھ دن قبل ہی 31 اگست کو یہ خبر سامنے آئی تھی کہ فلم کے مرکزی اداکار سونو سود نے کنگنا رناوٹ کے غلط رویے کی وجہ سے فلم سے علیحدگی اختیار کر لی ہے، اب وہیں یہ خبر بھی آئی ہے کہ اداکارہ نے فلم کی ڈائریکٹر شپ پر قبضہ کرتے ہوئے ہدایت کار کو بھی فلم سے الگ ہونے پر مجبور کر دیا۔
کنگنا رناوت پر الزام ہے کہ انہوں نے پہلے پہل فلم ‘منی کارنیکا: دی کوئین آف جھانسی’ کے اسکرپٹ پر قبضہ کیا، بعد میں انہوں نے پروڈیوسرشپ بھی قبضہ کیا اور اب انہوں نے ڈائریکٹر شپ پر قبضہ کرتے ہوئے ہدایت کار کو فلم سے الگ ہونے پر مجبور کردیا۔
اگرچہ کچھ دن قبل فلم کی شوٹنگ کے کلپ بورڈ کی لیک ہونے والی تصویر کے بعد یہ کہا جا رہا تھا کہ کنگنا رناوٹ ہی فلم کی ہدایت کارہ ہیں، تاہم بعد ازاں انہوں نے ان الزامات کو مسترد کیا تھا۔