کراچی (جیوڈیسک) کراچی میں بدھ کو لفٹ سے گرکے جاں بحق ہونے والی لڑکی ماہ رخ کی موت کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ ماہ رخ کے گھر والے شدت غم سے نڈھا ل اور انصاف کے طلب گار ہیں۔ نوکری کے پہلے ہی دن کراچی کے علاقے صدر میں کثیر منزلہ لفٹ سے گر کر جاں بحق ہونے والی ماہ رخ کی والدہ کو اب تک یقین نہیں آرہا کہ ان کی بیٹی اب اس دنیا میں نہیں۔
والد کا کہنا ہے کہ بلڈنگ کے مالک اور مینٹی ننس کے ذمہ داروں کی غفلت کی وجہ سے ان کی بیٹی کی جان گئی۔ واقعے کے وقت ماہ رخ کا بھائی بھی ساتھ تھا۔ پولیس کے مطابق لفٹ آپریٹر اور بلڈنگ انتظامیہ کیایک رکن کوگرفتار کرلیا گیاہے۔
ماہ رخ کے والدین کا کہنا ہے کہ ان کی بیٹی تو اب واپس نہیں آسکتی لیکن کثیرمنزلہ عمارتوں کی لفٹوں کی خستہ حالی دور کرکے کتنے ہی لوگوں کی اولادوں کی زندگی کو محفوظ بنایا جا سکتا ہے۔