کراچی (جیوڈیسک) کراچی میں 2005 سے ٹارگٹ کلنگ میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ 2005 سے اب تک کراچی میں 8000 سے زائد افراد ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنے۔ سال 2005 میں 130 افراد کو ٹارگٹ کرکے زندگی سے محروم کر دیا گیا۔ 2006 میں 278 لوگ قتل کر دیے گئے۔ 2007 میں گولیوں کا نشانہ بننے والے بے گناہ لوگوں کی تعداد 344 ہو گئی۔
2008 میں 777 افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔2009 میں ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بننے کی تعداد 801 تک جا پہنچی۔2010 کراچی والوں پر سب سے بھاری گزرا۔ اس سال ظلم کا شکار ہونے والوں کی تعدادایک ہزار سے زیادہ ہوگئی اور 1339 افراد کو لاشوں میں بدل دیا گیا۔
2011 میں بھی موت کا یہ کھیل نہ تھم سکا۔ اس سال 1724 افراد دہشت گردی کی بھینٹ چڑھ گئے۔ 2012 میں یہ تعداد دو ہزار سے بھی بڑھ گئی اور 2174 افراد بے موت مارے گئے۔ 2013 کے آٹھ ماہ میں 1890 افراد ٹارگٹ کلرز کی گولیوں کا شکار ہوئے۔ ان کے خاندان آج تک اپنوں کے بچھڑنے کی وجہ نہیں جان پائے۔