کراچی(جیوڈیسک) میں الیکشن مہم کا آغاز ہوتے ہی چار روز میں چار دھماکوں میں 20 افراد جاں بحق اور 69 زخمی ہو گئے۔ پولیس اور رینجرز منہ تکتی رہی کراچی میں الیکشن کا آغاز ہوتے ہیں نشانہ بنی ایم کیو ایم23 مارچ کو پیپلزچورنگی پر نصب بم دھماکے میں 4 افراد جاں بحق اور 16 زخمی ہو گئے اور فضا سوگ میں ڈوب گئی۔ ابھی شہریوں میں بم دھماکے کا خوف تازہ ہی تھا کہ 25 اپریل کو دوبارہ متحد ہ قومی موومنٹ کے الیکشن آفس کے قریب موٹرسائیکل میں نصب بم دھماکا 6 افراد کی زندگیوں کے چراغ گل کردیتا ہیجبکہ 12 افراد زخمی بھی ہوتے ہیں۔
26 اپریل کو عوامی نیشنل پارٹی کے حلقہ این اے 255 کے امیدوار عبدالرحمان کی گاڑی پردہشتگرد آئی ای ڈی ڈیوائس کے زریعے بم دھماکا کر دیتے ہیں۔ واقعہ میں عبدالرحمان محفوظ رہے دھماکے کی زد میں اکر ایک بچہ زخمی ہوا۔ 26 اپریل کو ہی ایک بار بھر دہشتگرد بم دھماکا کر دیتے ہیں مگر نشانے پر ہوتی ہے۔
اے این پی دھماکے میں 10 افراد جاں بحق اور 40 زخمی ہو گئے۔ ایک طرف پولیس اور رینجرز نے لا تعداد ٹارگٹڈ آپریشنز اور چھاپے مگر دوسری جانب تخریب کار قانون نافذ کرنیاداروں کی پہنچ سے دور ہیں۔