کراچی (جیوڈیسک) کراچی میں ٹارگٹ کلرز پھر بے لگام ہوگئے ہیں، مختلف علاقوں میں چار افراد کو گولیاں مار کر قتل کردیا ہے، مارے گئے افراد میں ایم کیو ایم لیگل ایڈ کمیٹی کے رکن اور اہل سنت والجماعت کے رہ نما بھی شامل ہیں- بہادر آباد کے قریب دھوراجی سوسائٹی میں اسنیکس کی دکان میں گھس کر ملزمان نے فائرنگ کردی جس سے ایک شخص ہلاک جبکہ چار زخمی ہوگئے، جنھیں بعد میں اسپتال منتقل کر دیا گیا۔
پولیس حکام کے مطابق حملہ آور جاتے ہوئے ایک دھمکی آمیز پمفلٹ بھی پھینک کر گئے جس میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ آپریشن فوری بند کیا جائے- دوسری جانب شیرشاہ کے پراچہ چوک کے قریب موٹرسائیکل سوار ملزمان نے گاڑی پر فائرنگ کردی جس سے دو افراد زخمی ہوئے جنھیں اسپتال منتقل کرنے کے دوران راستے ہی میں دم توڑ گئے
دونوں کی شناخت ڈاکٹر محمد فیاض اور عارف عبید کے نام سے ہوئی، ترجمان اہلسنت والجماعت کے مطابق ڈاکٹر محمد فیاض کراچی ڈویژن کے جنرل سیکریٹری اور سندھ کے کنوینر بھی تھے، جبکہ دوسرے بھی ان کے کارکن تھے۔ رابطہ کرنے پر ایس ایس پی ویسٹ اظفر مہیسر نے جیو نیوز کو بتایا کہ دونوں کو ٹارگٹ کیا گیا، ابتدائی تحقیقات کے مطابق ہیلمٹ پہنے موٹرسائیکل پر سوار دو ملزمان نے فائرنگ کی اور فرار ہوگئے۔
اس سے قبل کورنگی ڈیڑھ نمبر میں موٹر سائیکل سوار ملزمان نے کار پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں سندھ ہائی کورٹ کے وکیل علی حسنین شاہ بخاری ایڈووکیٹ جاں بحق ہوگئے، مقتول ہائی کورٹ جانے کے لئے گھر سے نکل رہے تھے۔ مقتول ایم کیو ایم کے لاپتہ کارکنوں کے حوالے سے درخواستوں کی پیروی کر رہے تھے۔ ڈاکٹروں کے مطابق علی حسنین ایڈوکیٹ کو نائن ایم ایم پستول کی گولیاں ماری گئیں۔