کراچی (جیوڈیسک) وزیراعلیٰ سندھ کی عدم دلچسپی کے باعث صوبائی حکومت کے افسران ترقی سے محروم ہیں، دوسری جانب پانچ لاکھ سے زائد اسلحہ لائسنس بھی کمپیوٹرائز ڈ ہوسکے نہ ہی ان کے بارے میں تاحال کوئی فیصلہ کیا جاسکا ہے۔محکمہ سروسز کی جانب سے وزیراعلیٰ ٰسندھ کی سربراہی میں چھ مرتبہ صوبائی سلیکشن بورڈ ون کا اجلاس طلب کیا گیا لیکن وزیراعلیٰ سید قائم علی شاہ کی مصروفیت کے باعث اسے ملتوی کرنا پڑا۔سندھ میں گریڈ انیس سے بیس کی پچاس جبکہ بیس سے اکیس گریڈ کی ایک پوسٹ پر ترقیوں کی منظوری دی جانی ہے۔
ایکس پی سی ایس ، سیکریٹریٹ گروپ ، صحت، تعلیم اور دیگر محکموں کے افسران ترقی کے منتظر ہیں۔ چھ مرتبہ بورڈ کا اجلاس ملتوی ہونے کے باعث افسران میں مایوسی پھیل رہی ہے۔دوسری طرف صوبائی محکمہ داخلہ کی جانب سے اسلحہ لائسنس کی تجدید اور کمپیوٹرائزیشن کی تاریخ میں توسیع کی سمری بھی وزیراعلیٰ نے اب تک منظور نہیں کی ہے۔
محکمہ داخلہ نے اسلحہ لائسنس ہولڈرز کی جانب سے درخواستیں موصول ہونے کے بعد صوبے کے پانچ لاکھ سے زائد اسلحہ لائسنس کمپیوٹرائزڈ نہ کرائے جانے پر تاریخ میں توسیع کی سمری وزیراعلیٰ کو بھیجی تھی۔سندھ میں دس لاکھ اسلحہ لائسنسوں میں سے چارلاکھ سے زائد افراد نے کمپیوٹرائزیشن کے لئے فارم جمع کرائے ہیں۔