کراچی : 6 ماہ میں 1700 افراد فرقہ واریت اور ٹارگٹ کلنگ کا شکار ہوئے

Target Killing Victims

Target Killing Victims

لاہور (جیوڈیسک) انسانی حقوق کمیشن آف پاکستان کا کہنا ہے کہ کراچی میں تشدد اور ہلاکتوں کی روک تھام حکومت کی ترجیح معلوم نہیں ہوتی۔ امن و امان کی بہتری اور قاتلوں کی گرفتاری کے سلسلے میں حکومتی مشینری کی نااہلی اورعدم دلچسپی، ناقابل فہم اوراس کی بے حسی کا ثبوت ہے۔ لاہورسے جاری رپورٹ میں کمیشن نے کہا ہے کہ شہرقائد میں فرقہ ورانہ تشدد، ٹارگٹ اور پرتشدد واقعات میں پچھلے 6 ماہ کے دوران 1726 افراد جان سے گئے۔

جبکہ پچھلے سال کے اس عرصے میں ہلاکتوں کی تعداد 1205تھی۔کمیشن کے مطابق جنوری 2013 میں 291 ، فروری میں 271 ، مارچ میں 311 ، اپریل میں 262 مئی میں 278 اور جون میں 313 افراد موت کا لقمہ بنے، افسوناک بات یہ ہے کہ ہلاکتوں میں اضافے کو انسانی جانوں کے ضیاع کی بجائے صرف اعداد وشمار کی نظر سے دیکھا جا رہا ہے۔