کراچی (جیوڈیسک) کراچی ایئرپورٹ پر حملے کے بعدسول ایوی ایشن اتھارٹی نے ایئرپورٹ پر فضائی آپریشن شروع کرنے کا غیر قانونی ’’نوٹم ‘‘ جاری کیا گیا تھا جو عالمی سطح پربین الاقوامی سیفٹی قوانین کی خلاف بھی تھا کیونکہ اس وقت ایئرپورٹ کے کارگو ٹرمینل میں آگ لگی ہوئی تھی۔
جہاں 7 افراداپنی زندگی کی بھیک مانگ رہے تھے، سول ایوی ایشن اتھاڑتی نے ایئرپورٹ کے کارگو ٹرمینل میں پھنسے 7 افراد کو بچانے کے بجائے پیر کی شام 4 بجے کمرشل فضائی آپریشن شروع کر کے حکومت کواپنی عمدہ کارکردگی ظاہر کرنے کا پیغام دیا لیکن اسی اثنا میں 7 جانیں کارگو میں سسکتی بلبلاتی اور کسمپرسی کی حالت میں جل کردم توڑ رہی تھیں، مرحومین کے اہلخانہ اور سول سوسائٹی نے سول ایوی ایشن کی اس مجرمانہ غفلت پر جواب طلب کررہے ہیں۔
اتوار کو کراچی ایئرپورٹ پردہشت گردوں کے حملے کے بعد سول ایوی ایشن اتھارٹی کے حکام نے پیرکی شام جناح ایئرپورٹ پرفضائی آپریشن شروع کرنے کا نوٹم (NOTAM )جاری کیا تھا یہ نوٹم ڈائریکٹر آپریشن سول ایوی ایشن کی جانب سے جاری کیا گیا تھا۔
جود نیا کے تمام ممالک کی سول ایوی ایشن اداروں کو بھی میل کے ذریعے بھیجا گیا تھا اور نو ٹم کی اطلاع پائلٹس کو بھی دی گئی تھی تاکہ پائلٹس کو مطلع کیا جاسکے کہ کراچی کے ایئرپورٹ کو مکمل فعال کر کے فضائی آپریشن شروع کر دیا گیا،’’نوٹم‘‘کو سول ایوی ایشن کی ویب سائٹ پربھی ڈاؤن لوڈ کیا گیا تھا۔
ماہرین ایوی ایشن کے مطابق سول ایوی ایشن کی جانب سے ایئرپورٹ پر فضائی آپریشن بحال کرنے کا’’نوٹم‘‘غیر قانونی تھا کیونکہ جس وقت سول ایوی ایشن اتھارٹی کے حکام نے نوٹم جاری کیا اس وقت تک ایئرپورٹ کے کارگو ٹرمینل میں آگ لگی ہوئی تھی اور سول ایوی ایشن کی فائر ٹینڈز بھی غیر فعال تھیں۔
بین الاقوامی سول ایوی ایشن کے قواعد کے مطابق ایئرپورٹ کی عمارت میں آگ لگنے اور عمارت میں پھنسے ہوئے افراد کو ریسکیو (نکالے) بغیر فضائی آپریشن شروع کرنے کا’’نوٹم‘‘جاری نہیں کیا جاسکتا، انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن کی گائیڈلائن کے مطابق ایئرپورٹ پر فضائی آپریشن شروع کرنے سے قبل سول ایوی ایشن ایئرپورٹ پرنصب تمام آلات چیک کو چیک کیا جاتا ہے جس کے بعد ایئرپورٹ کو فعال کرنے کیلیے باقاعدہ سرٹیفیکٹ جاری کیا جاتا ہے۔