کراچی (اصل میڈیا ڈیسک) شہ کی سڑکیں ندی نالوں میں تبدیل، گاڑیاں بہہ گئیں، بارش کا پانی گھروں میں داخل، شارع فیصل، گلشن اقبال، گلستان جوہر اور صدر میں صورتحال زیادہ خراب، لوگوں کو شدید مشکلات، فلائٹ آپریشن متاثر، کئی پروازوں کا رخ موڑ دیا گیا، بارش کا سلسلہ رات بھی جاری رہنے کا امکان ہے۔
سب سے زیادہ بارش گلشن حدید میں ریکارڈ کی گئی۔ عید الاضحیٰ کے لئے سپر ہائی وے لگائی گئی مویشی منڈی بھی بہہ گئی۔ قربانی کے جانور آسمان تلے آگئے۔ لیاقت آباد گجر نالہ ابلنے سے نزدیک رہائشی مکانات زیر آب آ گئے جس سے مکینوں کی مشکلات بڑھ گئیں۔
بارش شروع ہوتے ہی کے الیکٹرک کے پانچ سو فیڈرز نے کام کرنا چھوڑ دیا۔ کئی گھنٹوں بعد تین سو فیڈرز کی فنی خرابی دور کردی گئی،بیشتر علاقوں میں بجلی کی آنکھ مچھولی ابھی جاری ہے۔ ملیر، لانڈھی، کورنگی اور لیاقت آباد میں بجلی بحال نہیں ہو سکی ہے۔
اولڈ سٹی ایریا، گلستان جوہر اور ایف بی ایریا کے مختلف بلاکس کو بجلی معطلی کا سامنا ہے۔ بارش رکی تو صورتحال کا جائزہ لینے سندھ سرکار کے وزرا نے شہر کا دورہ کیا اور متعلقہ افسران کو نکاسی آب کے کاموں کو جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی۔
ادھر اتوار کے روز ہونے والی بارش بچے سمیت چار افراد کی جانیں لے گئی ہے۔ تین کرنٹ لگنے جبکہ ایک شخص نالے میں گر کر زندگی کی بازی ہار گیا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق سب سے زیادہ بارش گلشن حدید میں 86 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جبکہ گلستان جوہر یونیورسٹی روڈ، سرجانی، جناح ٹرمینل سمیت دیگر علاقوں میں مجموعی طور پر 250 ملی میٹر سے زائد بارشیں ریکارڈ کی گئی۔ بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے پیر تک جاری رہنے کا امکان ہے۔