کراچی (جیوڈیسک) ایڈیشنل کلکٹر کسٹمز کراچی ڈاکٹر طاہر قریشی نے کہا ہے کہ کھیپ کا کام کرنے والوں نے بلوچستان کے چھوٹے ایئر پورٹس کو استعمال کرنا شروع کر دیا ہے۔ یہ بات انہو ں نے جمعرات کو کراچی ایئر پورٹ پر امجد امان لغاری کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےکہی۔
انہوں نے کہا کہ دبئی اور شارجہ سے تربت اور دیگر ایئر پورٹس پر آنے والی فلائٹس کو اسمگلنگ کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔ گزشتہ روز کسٹمز نے ایک اطلاع ملنے پر شارجہ سے بذریعہ تربت کراچی آنے والے پی آئی اے کے اہلکار سے ڈھائی کروڑ روپے مالیت کے قیمتی موبائل فون ضبط کئے اور ملزم کو گرفتار کر لیا گیا۔
اس اسمگلنگ میں پی آئی اے کے دیگر اہلکار بھی ملوث ہونے کے امکان ہیں کیونکہ ملزم کا اضافی بیگیج کسی چارجز کے بغیر لوڈ کیا گیا ہے۔یقیناً یہ اہلکار اکیلا نہیں گروہ کی شکل میں کام کرتا ہوگا، تاہم تفتیش کے بعد صورتحال سے میڈیا کو آگاہ کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ ملزم کے قبضے سے ڈھائی کروڑ مالیت کے موبائل فون کے ساتھ 9شراب کی بوتلیں بھی برآمد ہوئیں ہیں۔