کراچی (جیوڈیسک) ایڈیشنل آئی جی غلام قادر تھیبو کا کہنا ہے کہ ایئرپورٹ حملے کا کیس لگ بھگ حل کرلیا ہے اور اس کے تانے بانے وزیرستان سے ملتے ہیں۔
کراچی میں آپریشن کے دوران پولیس کومزید کوئی اختیارات نہیں دیے گئے، ان خیالات کا اظہار ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام قادر تھیبو نے سینٹرل پولیس آفس میں رٹائرڈ فوجیوں کی بھرتی کے حوالے سے منعقدہ سادہ و پروقار تقریب میں کیا،ایڈیشنل آئی جی کراچی نے سندھ پولیس میں مزید 64 رٹائرڈ فوجیوں کو اپارٹمنٹ لیٹر دیے۔
اس موقع پرغلام قادر تھیبو کا کہنا تھا کہ مجموعی طور پر 2000 رٹائر فوجیوں کو پولیس میں بھرتی کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا جس میں سے اب تک 1356 اہلکاروں کوبھرتی کر لیا گیا ہے۔
اور 644 اہلکاروں کو مزید بھرتی کیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ کراچی ایئرپورٹ حملے کا کیس حل کر لیا ہے اوراس کے تانے بانے وزیرستان سے ملتے ہیں۔ انھوں نے کہا۔
کہ کراچی میں تا حال روزانہ کی بنیاد پر 3 یا 4 افراد کی ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ جاری ہے۔کراچی آپریشن میں پولیس کو اضافی اختیارات نہیں دیے گئے ہیں تاہم پولیس کو مزید ایکٹیو کردیا گیا ہے۔