کراچی (جیوڈیسک) کراچی ایئر پورٹ کے ٹرمینل ون پر دہشت گردوں کا دستی بموں سے حملہ اور فائرنگ، حملے میں 5 افراد شہید ہوگئے جن میں 3 اے ایس ایف اہلکار، ایک پی آئی اے اور ایک سول ایوی ایشن کا ملازم شامل ہیں، سیکورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں 2 دہشت گرد ہلاک ہوئے، دہشت گردوں نے ایئر پورٹ میں گھس کر کنٹینر کو آگ بھی لگادی۔ ایئر پورٹ پر سیکورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ وقفے وقفے سے جاری ہے، ایئر پورٹ کے دو مقامات سے دھواں اٹھتا نظر آرہا ہے۔
ترجمان سول ایوی ایشن کے مطابق کراچی ایئرپورٹ پرفلائٹ آپریشن بندکردیاگیاہے۔ ذرائع کے مطابق سیکیورٹی فورسزنےایئرپورٹ لائونج کوگھیرےمیں لےلیا، جبکہ سیکیورٹی اہلکاروں نےطیاروں کوبھی حصارمیں لےلیا۔ دہشتگرد حملے کے بعد کراچی ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشن بند کردیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق دہشتگردوں نے ایئرپورٹ پر تین اطراف سے حملہ کیا جن میں سے ایک پہلوان گوٹھ کا حصہ بھی شامل ہے۔ ذرائع کے مطابق دہشتگردوں کی تعداد کے بارے میں ابھی واضح طور پر کچھ نہیں کہا جاسکتا تاہم اب تک کی اطلاعات کے مطابق 4 دہشتگردوں نے ایئرپورٹ پر حملہ کیا۔
دہشتگرد حملے میں 3 اے ایس ایف اہلکار سمیت 5 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ جوابی کارروائی میں 2 دہشتگرد ہلاک ہوئے۔ دہشتگردوں کے حملے میں 2 ہوائی جہازوں کو بھی نقصان پہنچا۔ حملے کے بعد جناح اسپتال، سول اسپتال اور عباسی شہید اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔
وزیراعظم نواز شریف نے ڈی جی رینجرز اور سیکورٹی اداروں کو ہدایت کی ہے کہ ایئرپورٹ پر تمام مسافروں کا تحفظ یقینی بنایا جائے، دہشت گردوں پر جلد از جلد قابو پایا جائے، کراچی ایئرپورٹ پر قومی اثاثوں کی حفاظت یقینی بنائی جائے اور ایئرپورٹ کو جلد ازجلددہشت گردوں سے پاک کیا جائے۔ وزیر اعظم کی ہدایت پر آرمی چیف نے کراچی میں کور کمانڈر سے رابطہ کیا ہے۔کراچی ایئرپورٹ پر دہشتگرد حملے کے بعد وزیر دفاع خواجہ آصف نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔