کراچی (جیوڈیسک) کراچی کے علاقے قصبہ کالونی میں اے این پی کے رہنما کے گھر کے باہر یکے بعد دیگرے تین دھماکے کئے گئے جس میں 15 افراد زخمی ہو گئے۔ منگھو پیر نادرن بائی پاس کے قریب رینجرز کا دہشت گردوں سے مقابلے میں ایک دہشت گر دہلاک ہو گیا۔
قصبہ کالونی دھماکے کے زخمیوں کو عباسی شہید ہسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں تین زخمیوں کو حالت تشویش ناک ہے۔
ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین اور امیر جماعت اسلامی منور حسن نے دھماکوں کی مذمت کی ہے۔ کراچی کے علاقے قصبہ کالونی میں این پی کے رہنما محمد علی کے گھر کے باہر یکے بعد دیگرے 3 دھماکے کئے گئے۔
دھماکوں کے فورا ً بعد فائرنگ بھی کی گئی جس سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔پہلے دو دھماکے کیے گئے جب دھماکوں کی کوریج کے لئے میڈیا کی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچیں تو تیسرا دھماکا بھی ہو گیا۔تینوں دھماکوں میں 15 افراد زخمی ہو گئے۔تین کی حالت تشویشناک ہے۔
دھماکوں میں 2 ایمبولینسز کو بھی نقصان پہنچا۔ایس ایس پی اورنگی چودھری اسد کا کہنا ہے کہ دھماکے ذاتی تنازع کا شاخسانہ ہیں۔ دھماکوں کے زخمیوں کو عباسی شہید ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
علاقے کو محاصرے میں لے کر ملزموں کی تلاش شروع کر دی گئی ہے۔ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے قصبہ کالونی میں دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے ملزموں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا جبکہ امیر جماعت اسلامی منورحسن نے بھی دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے اسے کھلی دھشت گردی قرار دیا ہے۔
دوسری طرف رینجرز ذرائع کے مطابق کراچی کے علاقے منگھو پیر نادرن بائی پاس کے قریب رینجرز اور دہشت گردوں کے درمیان مقابلے میں ایک دہشت گرد مارا گیا جبکہ اس کا ساتھی موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا۔
ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والے دہشت گرد کا تعلق کالعدم جماعت سے ہے، ملزم کے قبضے سے اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے۔