کراچی (جیوڈیسک) اورنگی ٹاؤن میں فائرنگ سے اے این پی کے ضلعی صدر ڈاکٹر ضیا الدین جاں بحق ہوگئے، قتل کے خلاف اے این پی کارکنوں نے وزیراعلیٰ ہاؤس کے باہر دھرنا دیا جو رات گئے قاتلوں کی گرفتاری کی یقین دہانی کے بعد ختم کر دیا گیا عوامی نیشنل پارٹی ڈسڑکٹ ویسٹ کے مقامی رہنماء ڈاکٹر ضیا الدین کو گذشتہ روز اورنگی ٹاؤن میں نماز عشاء کی ادائیگی کے لئے مسجد جاتے ہوئے مسلح موٹر سائیکل سوار ملزمان نے روکنے کے بعد کھڑے ہوکر فائرنگ کرکے قتل کیا تھا۔
ڈاکٹر ضیاء الدین کے قتل کے خلاف وزیر اعلیٰ ہاؤس کے باہرعوامی نیشنل پارٹی کے کارکنوں کی جانب سے دھرنا دیا گیا جس میں عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماؤں سمیت کارکنان نے شرکت کی۔ اس موقع پر اے این پی کے رہنماؤں اور کارکنان نے ڈاکٹر ضیاء الدین کے قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔اس موقع پر حکومت کی جانب سے وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر وقار مہدی اور راشد ربانی نے عوامی نیشنل پارٹی کی جانب سے دھرنے میں شریک رہنماؤں سے ملاقات کی۔
پولیس حکام اور وزیر اعلیٰ ہاؤس کے نمائندگان نے قاتلوں کی گرفتاری کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ اے این پی کے مطالبے کو پورا کیا جائے گا اور دودن بعد اے این پی کے رہنماوں کی وزیر اعلی سندھ سے ملاقات بھی ہوگی۔ حکومتی ارکان کی جانب سے یقین دہانی کے بعد اے این پی کے رہنماوں نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا جس کے بعد دھرنے کے شرکاء پر امن طور پر منتشر ہو گئے۔